ابوغیث نے القاعدہ کارکنوں کو اسامہ سے بیعت کی ترغیب دی، گواہ کا امریکی عدالت میں بیان

نیویارک (رائٹرز) نیویارک میں اسامہ بن لادن کے داماد سلیمان ابوغیث کے ٹرائل کے دوران عدالت میں پیش ہونیوالے 41 سالہ گواہ ساہم علوان نے کہا ہے کہ ابوغیث نے نائن الیون سے کچھ ماہ قبل القاعدہ میں بھرتی کئے جانیوالے کارکنوں کو اسامہ بن لادن کی بیعت کرنے کی ترغیب دی تھی۔ علوان نے کہا کہ وہ 2001ء میں القاعدہ کے تربیتی کیمپ میں تھا جب ایک رات اس نے دیکھا کہ قندھار کے ایک گیسٹ ہاؤس میں کئی افراد کو بیعت کا کہہ رہے تھے۔ علوان کو 2002ء میں گرفتار کر کے غیرملکی دہشت گرد تنظیم کو میٹریل فراہم کرنے کے الزام میں ساڑھے 9 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔ جولائی 2010ء میں اپنی رہائی کے بعد وہ اب موبائل فونز کا کاروبار کرتے ہیں۔ علوان نے ابوغیث کی تصویر کو شناخت کیا تھا مگر وہ عدالت میں اس وقت یقینی طور پر ابوغیث کو نہ پہچان سکا۔ جب پراسیکیوٹر نے پوچھا کہ عدالت میں کون ہے جسے وہ افغانستان میں جانتا تھا۔ علوان نے کہا کہ وہ 2000ء میں بمباری کی ویڈیو دیکھ کر خود بھی القاعدہ میں شامل ہونے کا سوچنے لگا تھا مگر اسامہ سے ملنے کے لئے کافی دیر افغانستان میں رہا۔ اسامہ سے 3 بار ملاقات ہوئی۔ علوان نے کہا کہ اسامہ نے اسے بتایا کہ امریکی مسلمان خودکش بمباری کے بارے میں کیسے خیالات رکھتے ہیں اور امریکہ میں انکے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہے؟ جس کے جواب میں میں نے کہا کہ امریکہ میں مسلمان کئی مسلم ممالک سے زیادہ آزاد ہیں جس پر اسامہ مسکرائے اور کہا کہ کیا تمہیں اپنا پاسپورٹ کلیئر کرانے کی ضرورت ہے؟ ابوغیث کا وکیل پیر کے روز علوان سے سوالات کریگا۔ پیر کو ایک اور حکومتی گواہ ساجد بادات کو بھی عدالت میں پیش کیا جائیگا۔

ای پیپر دی نیشن