واشنگٹن (اے پی اے) افغانستان اور پاکستان کے لئے خصوصی امریکی مندوب مارک گراسمین نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام میں یہ احساس بڑھ رہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان، ملک کی سکیورٹی اور سلامتی کے لئے مسلسل خطرہ بنتی جارہی ہے۔ پاکستان طالبان سے مذاکرات کے ذریعے تشدد میں کمی لانا چاہتا ہے۔ امریکی حکومت کا موقف ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔آج کا افغانستان ماضی کے افغانستان سے مختلف اور آگے بڑھ رہا ہے۔افغانستان میں صدارتی انتخابات بارے پائی جانے والی تشویش کے باوجود، اس کے کئی مثبت پہلو بھی ہیں۔ اگر یہ انتخابات پرامن اور کامیاب ہوئے تو یہ افغانستان کی تاریخ کا پہلا موقع ہوگا کہ وہاں جمہوری انداز میں اقتدار ایک رہنما سے دوسرے رہنما کو منتقل ہو گا۔ روس کی جانب سے کریمیا میں فوجی دستے بھیجنے سے وہاں کشیدگی میں مزید اضافہ ہواہے۔ ہمیں یوکرائن کی عوام کی جدوجہد کو بھی پیش نظر رکھنا چاہئے جو یورپی یونین میں شرکت کرنا چاہتے ہیں۔ امریکی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مارک گراسمین نے مزید کہا کہ امریکی وزیر خارجہ اور ان کے روسی ہم منصب کے ساتھ مذاکرات کشیدگی میں کمی لانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اور ان کے مثبت نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔کریمیا کی پارلیمنٹ کی جانب سے ریفرنڈم کے فیصلے کو یوکرائن اور یورپی یونین کے اعلی سفارتی عہدے دار غیر آئینی قرار دے چکے ہیں، ریفرنڈم کرانا اشتعال انگیز کارروائی ہوگی، جس سے کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔ افغانستان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امریکی خصوصی نمائندے نے کہا کہ پوری دنیا کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ افغانستان نے 2003ء کے بعد تعلیم، صحت، معیشت اور میڈیا کے شعبوں میں نمایاں ترقی کی ہے اور آج کا افغانستان ماضی کے افغانستان سے مختلف ہے اور آگے بڑھ رہا ہے۔ طالبان کے ساتھ پاکستانی حکومت کے مذاکرات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امریکی سفارت کار نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام میں یہ احساس بڑھ رہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان، ملک کی سکیورٹی اور سلامتی کے لئے مسلسل ایک خطرہ بنتی جارہی ہے۔ پاکستان ان مذاکرات کے ذریعے تشدد میں کمی لانا چاہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ مختلف شعبوں میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔ خاص طور پر اسے تعلیم اور تجارت میں وہ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کو زیادہ مواقع فراہم کرنے چاہئیں جس سے پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، جس سے نہ صرف ملک میں خوش حالی اور استحکام آئے گا بلکہ اس سے مسائل حل ہونگے۔
امریکی خصوصی مندوب