گوجرانوالہ + نوشہرہ ورکاں+ حافظ آباد (نمائندگان) گوجرانوالہ کی تحصیل نوشہرہ ورکاں میں گورنمنٹ گرلز سکول کی ہیڈ مسٹریس نے بالوں کی صفائی نہ رکھنے پر تیس سے زائد طالبات کے سر کے بال کاٹ دئیے۔ گائوں چبہ سندھواں میں گورنمنٹ گرلز سکول کی ہیڈ مسٹریس امبر گوشی اور دیگر اساتذہ نے بالوں کی صفائی نہ رکھنے پر پہلی کلاس سے تیسری جماعت کی تیس بچیوں کے سر کے بال کاٹ ڈالے، طالبات انیقہ، عائشہ، آمنہ، مہوش، آسیہ، گلناز کا کہنا تھا کہ انکی ٹیچروں نے ان کے سروں میں جوئیں ہونے کا الزام لگا کر انکے بال کاٹ دئیے اور چھ سو روپے کلو میں بیچ کر ٹیچروں نے مکئی کھا لی تھی۔ طالبات کے والدین نے بتایا کہ جب ہم نے ٹیچرز سے اس بارے پوچھا تو انہوں نے جھگڑنا شروع کر دیا اور بے عزت کر کے سکول سے نکال دیا، اساتذہ کے اس ناروا رویہ پر طالبات اور انکے اہلخانہ سراپا احتجاج بن گئے۔ دوسری جانب میڈیا کو بتانے پر ہیڈ مسٹریس کے بھائیوں نے ایک طالبہ کے والد رئوف کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا، اہل علاقہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر تعلیم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ مزید برآں نوشہرہ ورکاں کے نامہ نگار کے مطابق طالبات کی وردی صاف نہ ہونے پر ٹیچر عذرا نے غصے میں آکر 30 طالبات کے سر کے بال کاٹ دئیے۔ طالبات کے والدین نے احتجاج کیا تو ہیڈمسٹریس کے بھائی بھی پہنچ گئے اور مظاہرین پر تشدد کیا۔ کوٹ لدھا پولیس نے موقع پر پہنچ کر ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہو گئے۔