مقبوضہ کشمیر: حریت رہنما مسرت عالم رہا، بی جے پی کی مفتی سعید پر برہمی، اننت ناگ میں جھڑپیں بیسیوں افراد زخمی

Mar 08, 2015

سرینگر (اے پی پی/اے این این/نوائے وقت رپورٹ) بزرگ کشمیری حریت رہنما علی گیلانی نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حتمی حل کے لئے موثر اور سنجیدہ اقدامات کریں۔ علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت اور پاکستان کے درمیان سیکرٹری خارجہ سطح کی حالیہ بات چیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوںملک گزشتہ 68 سال کے دوران 150 سے زائد بار مذاکرات کی میز پر بیٹھے لیکن نتیجہ صفر رہا اور تنازعہ کشمیر ابھی تک حل طلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم اگر چاہئیں تو پورے خطے کو امن، استحکام اور خوشحالی کا گہوارہ بناکر ایک نئی تاریخ رقم کر سکتے ہیں۔ میر واعظ عمر فاروق نے بھی پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان اور بھارت دنوں نے یہ بات تسلیم کر لی ہے کہ مسئلہ کشمیر کا فوجی حل نہیں اس لئے مذاکراتی عمل بحال کر لیا ہے۔ دریں اثناء جنوبی قصبہ اننت ناگ میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے جلسے کے اختتام کے فوراً بعد مظاہرین اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپوں میں ایس ایچ او سمیت بیسیوں افراد زخمی ہو گئے۔ قصبہ میں فرنٹ جلسے کے فوراً بعد جس سے یاسین ملک نے بھی خطاب کیا اس وقت افراتفری اور ہنگامہ آرائی مچ گئی جب نوجوانوں نے ڈی سی آفس کی عمارت پر پتھرائو کیا۔ فورسز نے مشتعل نوجوانوں کو منتشرکرنے کیلئے لاٹھی چارج کیساتھ آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے مظاہرین اور فورسز کے مابین شدید جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا اور بازار بند ہو گئے جبکہ مقبوضہ کشمیر انتظامیہ نے حریت رہنما مسرت عالم کو رہا کر دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مسرت عالم کو 2010ء میں حکومت کیخلاف مظاہروں کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ بی جے پی نے مسرت عالم کی رہائی کے فیصلے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مفتی سعید پر تنقید کی ہے کیونکہ انہوں نے مسرت عالم کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

مزیدخبریں