لاہور+ اسلام آباد (لیڈی رپورٹر+ خصوصی رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج 8 مارچ کو ’’خواتین کا عالمی دن انتہائی جوش وخروش سے منایا جائے گا۔ اس دن کو منانے کا مقصد دنیا کی حکومتوں، ریاستوں اور معاشروںکی توجہ عورت کے کردار، خدمات، مسائل، استحصال، مردانہ تعصبات، حق تلفیوں اور ظلم و تشددکی جانب مبذول کروانا ہے۔ سال 2016 کا تھیم ’’برابری کیلئے عہد‘‘ ہے۔ آج سیاسی جماعتوں کے شعبہ ہائے خواتین اور انسانی وخواتین کے حقوق کی تنظیموںکے زیراہتمام تقریبات، کانفرنسیں، ریلیاں، سیمینار اور مذاکرے منعقد ہونگے جن میں خواتین پر ڈھائے جانے والے مظالم، تشدد، غیر مساوی سلوک اور قوانین پر عملدرآمد کی صورتحال سمیت تمام مسائل اور ناانصافیوں پر روشنی ڈالی جائے گی اور اعلانات بھی کئے جائیںگے۔ اس حوالے سے صوبائی دارالحکومت میں محکمہ ویمن ڈویلپمنٹ پنجاب کے زیراہتمام ایوان اقبال میں خصوصی تقریب منعقد ہوگی جس میں خواتین ارکان پنجاب اسمبلی کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ خواتین شرکت کریں گی۔ اس موقع پر خواتین کے وزیراعلیٰ ویمن پیکج 2016کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ عالمی دن کے موقع پر جماعت اسلامی حلقہ خواتین لاہور کے زیر اہتمام حقوق نسواں بل کے خلاف احتجاجی واک ہوگی۔قیادت جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی رہنما سمیحہ راحیل قاضی، زر افشاں فرحین، عافیہ سرور ، شاہینہ طارق و دیگر رہنما کریں گی۔ خواتین محاذ عمل کے زیراہتمام آج پریس کلب میں خواتین کے حقوق اور پنجاب اسمبلی سے خواتین کے حوالے سے منظور بل کے حوالے سے کانفرنس ہوگی۔ق لیگ شعبہ خواتین کے زیراہتمام ’’خواتین کی سیاسی و سماجی جدوجہد‘‘ کے موضوع پر سیمینار منعقد ہو گا جس سے پنجاب کی آرگنائزر خدیجہ فاروقی، ماجدہ زیدی، آمنہ الفت ودیگر خطاب کریں گی۔ صدر مملکت ممنون حسین نے خواتین کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے خواتین کو مساوی ترقیاتی مواقع فراہم کرنے اور سازگار ماحول فراہم کرنے اور انہیں ہر قسم کے استحصال سے محفوظ رکھنے کا عزم کر رکھا ہے جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کے مطابق زندگی کے ہر شعبہ میں آگے بڑھ سکیں۔ انہوں نے سول سوسائٹی، این جی اوز، رضا کاروں، مخیر حضرات، بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں، میڈیا، کارپوریٹ سیکٹر اور بالخصوص خواتین پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور اس اعلیٰ نصب العین کیلئے حکومتی کوششوں میں تعاون کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ عالمی برادری پائیدار ترقیاتی اہداف پر پوری طرح عملدرآمد اور بینلس جینڈر لیڈر شپ کے سلسلے میں اپنے مقاصد کے حصول کیلئے خواتین کی مدد کرے اور خواتین کیلئے زیادہ جامع کلچر فروغ دے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ایک مساوی انسان کی حیثیت سے ان کیلئے خوشحال زندگی کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے ہمارے عزم کا اظہار ہے۔ خواتین کیخلاف ہر قسم کے امتیازات کے خاتمہ کے کنونشن سمیت تمام علاقائی اور بین الاقوامی معاہدوں پر پوری طرح عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی سماجی و اقتصادی بہتری اور انہیں بااختیار بنائے جانے سمیت کوششوں اور متعدد قانون سازی سمیت کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ہر قسم کے استحصال سے محفوظ رکھنے اور انہیں مساوی مواقع فراہم کرنے کے سلسلہ میں حکومت اور خواتین سمیت تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی ٹھوس شراکت داری ہر سطح پر ضروری ہے۔ علاوہ ازیں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ایک پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ملک کی تعمیر وترقی کے ساتھ پرامن معاشرے کی تشکیل میں خواتین کے مؤثر کردار کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان کو مضبوط اور باوقار بنانے کیلئے خواتین کی عملی میدان میں شرکت نہایت ضروری ہے اور خواتین کو مساوی حقوق دئیے بغیر معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا۔ پنجاب حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کے حقوق کے تحفظ کیلئے انقلابی نوعیت کے اقدامات کئے ہیں۔ سرکاری ملازمتوں میں خواتین کا کوٹہ 5 فیصد سے بڑھا کر 15فیصد کیا گیا ہے اور سرکاری ملازمت کیلئے عمر کی حد میں خواتین کو 3 سال کی خصوصی رعایت دی گئی ہے۔خواتین کے حقوق کے تحفظ اوران کیخلاف تشدد کی روک تھام کیلئے صوبے بھر میں مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔ ملازمت پیشہ خواتین کی سہولت کیلئے پنجاب کے مختلف اضلاع میں ورکنگ ہاسٹلز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ خواتین کو معاشی و سماجی طورپر مضبوط کرنے کیلئے فنی تربیت کے کورسز کروائے جا رہے ہیں تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر باعزت روزگار حاصل کرسکیں۔ حکومت کے تحت کام کرنیوالے تمام فیصلہ ساز بورڈز اور کمیٹیوں میں خواتین کو 33 فیصد نمائندگی دی گئی ہے۔ حکومت پنجاب خواتین کی ترقی کیلئے پلان کردہ تاریخی پیکج پر عملدر آمد کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں سابق صدر آصف زرداری نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پیغام میں کہا ہے کہ خواتین کی امتیازی سلوک کیخلاف جدوجہد کو سراہتے ہیں۔ خواتین کی جدوجہد کی پیپلزپارٹی مکمل حمایت کرتی رہے گی۔ پیپلزپارٹی خواتین کے استحصال کی مخالفت کرتی رہے گی۔ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی اور شراکتی جمہوریت کا حصول صنفی مساوات کو یقینی بنائے بغیر ناممکن ہے۔ عالمی یوم خواتین ہمیں خواتین کو بااختیار بنانے اور ہر شعبہ ہائے زندگی میں ان کی شمولیت کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کراتا ہے۔ اس وقت دنیا کی مجموعی آبادی کا نصف خواتین کی آبادی پر مشتمل ہے اور تما م شعبہ ہائے زندگی میںان کی شمولیت اور صنفی امتیازکا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔ پاکستان میں صنفی امتیاز کے خاتمے اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے خاطر خواہ قانون سازی عمل میں لائی گئی ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانا پاکستان کے ویژن 2025کے پرو گرام کا اہم جزو ہے۔ سپیکر نے کہا کہ خواتین کے کردار کو تسلیم کرنا، تمام شعبوں میں ان کی شمولیت کو یقینی بنانا اور آئین پاکستان انہیں حاصل عزت واحترام آزادی اور مساوات کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔اے پی پی کے مطابق وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی، ایم این اے ماروی میمن نے کہا ہے کہ خواتین کو با اختیار بنانے میں بی آئی ایس پی کا کردار تاریخی ہے۔ بی آئی ایس پی5.2ملین غریب خواتین کو 4700روپے سہ ماہی وظیفہ دیتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے والا پاکستان کا سب سے بڑا سٹیک ہولڈر ہے اور کئی ترقی پذیر ممالک بی آئی ایس پی کی بطور رول ماڈل پیروی کررہے ہیں۔
خواتین کا عالمی دن آج منایا جائیگا ریلیاں، سیمینارز ہونگے
Mar 08, 2016