لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام کو جان و مال کا تحفط دینا وفاقی، صوبائی حکومتوں اور سکیورٹی ادروں کی ذمہ داری ہے۔ پنجاب میں نیب کو کام سے روکنے اور خاندانی نظام کو درہم برہم کرنے کی حکومتی سازشوں کو ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ وہ قیوم سٹیڈیم پشاور میں بلدیاتی نمائندوں کے صوبائی کنونشن اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں شب قدر دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے صوبے کو بہترین بلدیاتی نظام دینے پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور وزیر بلدیات عنایت اللہ خان کو مبار کباد دی اور کہا کہ ان کی کوششوں سے وفاق نے بجلی منافع کی مد میں صوبائی حصہ بڑھا کر 18ارب روپے سالانہ کر دیا ہے۔صوبائی حکومت اس رقم کو بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے خرچ کرے گی۔ کونسلروں اور ناظمین کا فرض ہے کہ پختونوں کو ان کے حقوق دلائےں۔ ان کی ترقی کے لیے اقدامات کرےں اور ان کے کلچر اور دینی روایات کا تحفظ کریں۔انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے نیب کو پنجاب سے باہر کرنے کے لیے جو اقدامات کیے اور جو بیان بازیاں کی جا رہی ہیں یہ پاکستان توڑنے کی سازش ہے۔پنجاب اسی ملک کاسب سے برا صوبہ ہے اور نیب کو یہاں کے چوروں کو پکڑنے کا آئینی حق حاصل ہے۔ پنجاب کے چوروں کو تحفظ دینے کی کوشش پنجاب کو پاکستان سے الگ کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مرکزی حکومت کا ےہ طرز عمل پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہے۔ حکومتی اقدامات سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ سب سے بڑے چور پنجاب میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں خواتین حقوق کے بل کے نام پر جو ایکٹ منظور کیا گیا وہ خواتین پر سب سے بڑا ظلم ہے۔ خواتین کو جو تحفظ اسلام اور خاندانی نظام میں حاصل ہے خواتین بل اس کے خلاف گہری سازش ہے جو امریکہ اور آئی ایم ایف کی خواہش پر منظور کیا گیا۔ ہم اپنے خاندانی نظام کو درہم برہم نہیں ہونے دیں گے اور ایسا کوئی قانون ہرگز نافذ نہیں ہونے دیں گے۔