اسلام آباد (عترت جعفری) سوئزرلینڈ کے ساتھ دوہرے ٹیکسوں سے بچا¶ کے مجوزہ سمجھوتے کے تحت سوئزرلینڈ میں تعلیم اور تحقیق کے لئے جانے والے پاکستانیوں کو ملازمت کی صورت میں 18 ہزار فرانک تک ٹیکس سے استثنیٰ ملے گا۔ دوہرے ٹیکس کے مجوزہ سمجھوتے میں او ای سی ڈی کے معیار کے مطابق کالے دھن کے بارے میں ”درخواست“ کی بنیاد پر معلومات کی فراہمی کی شق بھی ڈال دی گئی ہے۔ اس معاہدہ پر مارچ 2017 ءمیں دستخط ہونے تھے تاہم اس میں اب چند ہفتے کی تاخیر ہو گی۔ پاکستان اور سوئزرلینڈ نے 2014 ءمیں دوہرے ٹیکسوں سے بچا¶ کے ایک معاہدہ کے مسودہ پر اتفاق کیا تھا تاہم بعدازاں پاکستانی ماہرین نے اس سمجھوتے کی بعض شقوں کو ملکی ٹیکس پالیسی کے منافی قرار دیدیا۔ جس پر سوئس حکام سے دوبارہ بات چیت کر کے نیا مسودہ لکھا گیا جسے 2016 ءمیں حتمی شکل دیدی گئی تھی جس پر عمل دوطرفہ دستخطوں کے بعد ہو گا۔ نئے معاہدہ کے تحت ڈیوڈینڈ پر ٹیکس کی شرح 10 سے 20 فیصد ہو گی۔ پہلے یہ تجویز تھی کہ شرح کو 5 فیصد اور 15 فیصد رکھا جائے۔ سوئزرلینڈ نے 2014 ءکے اولین معاہدہ میں شپنگ‘ انٹرسٹ اور رائلٹی پر اپنے لئے پاکستان سے ایم ایف این درجہ مانگا تھا۔ سوئس حکام نے پاکستان سے تسلیم کرایا تھا کہ اگر پاکستان ان تینوں شعبوں میں سوئس حکام کے ساتھ طے شدہ ٹیکس ریٹ کی بجائے کسی دوسرے ملک کے ساتھ معاہدہ میں کم شرح سے ٹیکس لاگو کرتا ہے تو یہ کم شرح ٹیکس سوئزرلینڈ کی کمپنیوں پر خود بخود لاگو ہو جائے گی۔ تاہم اب ان تینوں شعبوں کے لئے سوئس بینکوں کے لئے ایم ایف این درجہ ختم کر دیا گیا ہے۔ سوئزرلینڈ میں تعلیم کے لئے جانے والے پاکستانی طلبہ‘ محققین پر ملازمت کی صورت میں ٹیکس کا استثنیٰ 14500 فرانک تھا جسے اب بڑھا کر 18 ہزار فرینک کر دیا گیا ہے۔