نئی دہلی (صباح نیوز) انتہا پسند ہندو رہنما اور مودی کابینہ کی وزیراوما بھارتی نے کہا ہے کہ اگرانہیں بابری مسجد شہادت کیس میں سزاہوئی تواسے وہ بخوشی قبول کریں گی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے رام مندر مہم اور 1992 کی رتھ یاترا میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا تھا نیز بابری مسجد کو شہید کرنے کے معاملے میں اگر انہیں کوئی سزا ہوئی تو اسے وہ قبول کریں گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بابری مسجد شہادت کیس کی سماعت کے دوران بھارتی سپریم کورٹ نے تکنیکی بنیادوں پر ایل کے ایڈوانی اور دیگر ملزموں کے خلاف الزامات خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عدالت نے کہا کہ بابری مسجد شہید کرنے کے معاملے میں بی جے پی رہنماوں کو سازش میں ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور یہ کہ ایل کے اڈوانی، کلیان سنگھ، مرلی منوہرجوشی اور اوما بھارتی پر فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔اس حوالے سے سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ 22 مارچ کو سامنے آ سکتا ہے۔یاد رہے کہ ہندوستان میں ہندوانتہاپسندوں نے 8 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں رام کی جائے پیدائش قرار دیتے ہوئے تاریخی بابری مسجد کو شہید کر دیا تھا حالانکہ عدالت میں اس سلسلے میں کیس جاری تھا اور کوئی فیصلہ بھی سامنے نہیں آیا تھا۔
بابری مسجد شہادت کیس میں سزا ہوئی تو بخوشی قبول کروںگی، اوما بھارتی کی ڈھٹائی
Mar 08, 2017