اسلام آباد(نا مہ نگار)مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسزمیں 6 ماہ مکمل ہونے کے باوجود کسی قسم کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے، مزید 2 ماہ میں کیا ہو گا، سابق وزیراعظم نواز شر یف کے خلاف نیب ریفرنس میں فرد جرم تبدیل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے،نیب کے تمام گواہوں نے شریف خاندان کے حق میں بیانات دیئے،ماضی میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے عدلیہ کے فیصلوں کے خلاف احتجاج کئے ، مریم نواز کے خلاف کیلیبری کے حوالہ سے ریفرنس دائر کیا گیا جبکہ گواہ ریڈلے نے بیان دیاکہ فونٹ 2005ء سے ڈائون لوڈ کرکے استعمال میں لایا جا رہا ہے، اسلام آباد میں سو دن سے زائد کا دھرنا دینے والی جماعت نے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی اس کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے رہنما و وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز اور وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ طارق فضل نے کہا اگر ٹھوس شواہد مل جاتے تو مزید ضمنی ریفرنسز دائر کرنے کی ضرورت کیوں پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک انوکھا مقدمہ ہے، آج تک کسی وزیراعظم نے اتنی پیشیاں نہیں بھگتیں جتنی نواز شریف نے بھگتیں ہیں، اس موقع پر دانیال عزیز نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پورے ملک کو لاک ڈائون کرنے کی کال دی اور عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی، اس کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف 6 ماہ کی مدت گزرنے کے باوجود بھی کسی قسم کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ ہم پارلیمنٹ اور دیگر اداروں کا وقار بڑھانا چاہتے ہیں، پارلیمان کو پارلیمان رہنے دیا جائے، میونسپل کمیٹی نہ بنایا جائے۔