اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ، منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پاکستان بہت سے ملکوں سے پیچھے رہ گیا، سیاسی غیر یقینی کی صورتحال قائم رہی تو ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا، کمزور معیشت کے ساتھ مضبوط طاقت کی توقع رکھنا بیوقوفی ہے، مضبوط خارجہ پالیسی کیلئے مضبوط معیشت کا ہونا ضروری ہے، جس ملک کی معیشت کمزور ہو وہاں ہتھیار بھی کچھ نہیں کرسکتے، پاکستان کا سیاسی نظام اتنا کرپٹ نہیں جتنا دوسرے کئی ممالک کے ہیں، معیشت کی ترقی کیلئے ملک کو غیر یقینی سیاسی صورتحال سے نکالنا ہوگا۔ بدھ کو پاکستان پلاننگ اینڈ مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ میں سینٹر فار سوشل انٹرپنیورشپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کہنا تھا کہ جن ملکوں کا نام لے کر احساس دلایا جاتا ہے ان ملکوں میں غیر یقینی صورتحال پیدا نہیں ہوتی، ہمیں ملک کو غیریقینی صورتحال سے نکالنا ہوگا، پاکستان ستر سال کا ہو چکا ہے اور نوجوان نسل سوال پوچتی ہے ہم نے اس ملک کیلئے کیا کیا؟ ماضی سے سیکھ کر مستقبل کیلئے سوچنا ہوگا، سینٹ کے انتخابات سے پہلے بھی لوگوں نے خدشات کا اظہار کیا کہ الیکشن ممکن نہیں مگر انتخابات خوش اسلوبی سے مکمل ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ 35 سالوں میں اس ملک کو لوٹا گیا اتنا کسی ملک کو نہیں لوٹا گیا، پاکستانی سیاست میں کرائم ریٹ بھی خطے کے دیگر ممالک جتنا نہیں، جس ملک میں ہر رو ز بیس پچیس لاشیں گرتی تھیں آج مکمل طور پر امن کی فضا قائم ہو چکی ہے، ملک کی معیشت تین فیصد پر منجمد تھی لیکن اب یہ پانچ فیصد پر ہے، پچھلے سال ہم نے گزشتہ دس سالوں سے زیادہ اکنامک ریٹ حاصل کیے، پاکستان اس وقت تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے، سی پیک کی صورت میںپاکستان کو ترقی کیلئے بہترین موقع دستیاب ہے، جس سے نہ صرف پاکستان اور چین کو فائدہ ہوگا بلکہ پورے خطے کی تقد یر بدل جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوشل سیکٹر کو بڑا نہیں کریں گے تو ترقی ممکن نہیں، ہمارے لیے ضروری ہے کہ سوشل فائونڈیشن کو مضبوط کریں، مثبت سوچ کے ساتھ ملک کو آگے لے کر جانا ہوگا۔