لاہور (کامرس رپورٹر) صنعتکار و کاروباری برادری نے سٹیٹ بینک آف پاکستان پر زور دیا ہے کہ مہنگائی میں کمی کے پیش نظر مارک اپ میں بھی فوری طور پر کمی کرکے سنگل ڈیجٹ پر لا کر صنعتوں اور کاروبارکو ریلیف فراہم کیا جائے۔ لاہور چیمبر کے صدر عرفان اقبال شیخ، سابق سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصر‘ فروو کے سابق چیئرمین میاں عبدالرزاق، آل پاکستا ن انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی، پاکستان کیمیکل امپورٹرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین راؤ خورشید علی خان اور بزنسمین خوشحال خان نے کہا کہ صنعت و تجارت سے متعلقہ اداروں کو نجی شعبہ کی ضروریات سمجھنی چاہیئں تاکہ حکومت کو ملک میں کاروبار دوست ماحول پیدا کرنے میں مدد مل سکے۔ انہوں نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مارک اپ کی شرح سوا تیرہ فیصد پر برقرار رکھنے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ صنعت سازی کے فروغ اور انہیں وسعت دینے کے لیے نجی شعبہ کو سستے قرضوں کی ضرورت ہے۔ مارک اپ کی زیادہ شرح نجی شعبے میں قرضوں کے حصول کی حوصلہ شکنی کررہی ہے جس سے معاشی سرگرمیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ مارک اپ کی شرح سنگل ڈیجٹ تک آنے سے صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی حکومت کو صنعتی ترقی کے اہداف حاصل کرنے، پیداواری لاگت میں کمی کرنے اور بینکوں کے سرمائے کو گردش میں رکھنے میں مدد ملے گی۔ مارک اپ ریٹ پیداواری لاگت پر اثر انداز ہوتا ہے، پاکستانی مصنوعات بین الاقوامی مارکیٹ میں ان ممالک کی مصنوعات کا مقابلہ نہیں کر سکتیں جن میں مارک اپ ریٹ صفر یا اس سے بھی کم ہے۔
کاروبار دوست ماحول کیلئے شرح سود سنگل ڈیجیٹ پر لائی جائے:صنعتی و کاروباری برادری
Mar 08, 2020