کراچی (اسٹاف رپورٹر)جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میںایس بی سی اے ملازم نویدصدیقی کااعترافی بیان ریکارڈ کر لیا گیا۔اعترافی بیان میں نویدصدیقی کا کہنا تھا کہ 1998 میں ایس بی سی اے میں نائب قاصد بھرتی ہوا،سن2000 سے عادل عمر صدیقی کے گھر پر کام کررہا ہوں،عادل عمر صدیقی نے مجھے مختلف بینکوں میں اکاوئنٹس کھولنے کا کہا۔میں نے4بینکوں میں اکاوئنٹس کھولے اورکیش اور چیک جمع کرایا۔نویدصدیقی نے کہا کہ سابق ڈی جی ایس بی سی اے عادل عمرمیرے بینک اکاوئنٹس استعمال کرتارہا ،بنگلے کی ادائیگی میرے اکاوئنٹس سے کی گئی، عادل عمر نے مجھے اپنے اہل خانہ کے نام پر بھی اکاوئنٹس کھولنے کا کہا۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام اکاوئنٹس عادل عمر کی رقم چھپانے کے لئے کھولے گئے تھے،عادل عمر نے رقم سے لگژری کارخریدی اپنے بیٹے زوہیر صدیقی کے نام پر کرائی،عادل عمر ناظم آباد،دیگر علاقوں میں جائیداد،پورشن کاکاروبار بھی ان پیسوں سیکرتاتھا۔نویدصدیقی کے اعترافی بیان میان کہا گیا کہ عادل عمر نے مجھے اپنے ساتھ گھر پر رکھا تھا، بیرون ملک بھی لے جاتا تھا،سابق ڈی جی ایس بی سی اے عادل عمر مجھے ماہانہ پیسے بھی دیتا تھا۔
ایس بی سی اے ملازم نویدصدیقی کااعترافی بیان ریکارڈ
Mar 08, 2020