کراچی ( کامرس رپورٹر)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی روئی کی خریداری میں عدم دلچسپی جبکہ کچھ جنرز کا بھی روئی کی فروخت میں ہچکچاہٹ کی وجہ سے کاروباری حجم بلکل محدود رہ ا اگرچہ روئی کے بھاؤ میں مجموعی طورپر استحکام دیکھا گیا تھا۔ کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں کاروباری سرگرمیاں بالکل ماند پڑھ گئی ہے جس کا اثر مقامی مارکیٹوں میں بھی نظر آرہا ہے۔ گزشتہ دنوں وائرس کی خبروں کی وجہ سے دنیا کی تمام مارکیٹوں میں غیر معمولی گراوٹ ہونے کی وجہ سے نیویارک کاٹن کا وعدے کا بھاؤ بھی تقریبا 8 امریکن سینٹ کم ہوگیا تھا جو کم ہو کر 61.50 تا 62 امریکن سینٹ کی نیچی سطح پر آگیا تھا جس کا فائدہ کئی ملز نے اٹھایا اور کم دام پر درآمدی معاہدے کرلئے کپاس کے درآمد کنندگان کے مطابق فی الحال تقریبا 50 لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ درآمدی معاہدے ہوچکے ہیں بیرون ممالک سے کم داموں میں اچھی روئی دستیاب ہونے کی وجہ سے کئی ملز جو مقامی جنرز سے روئی خرید رہے تھے وہ بھی رک گئے جس کے باعث جنرز اضطراب میں مبتلا ہے گو کہ فی الحال جنرز کے پاس تقریبا ساڑے 5 لاکھ گانٹھوں کا قلیل اسٹاک موجود ہے جس میں سے صرف 25 فیصد روئی اچھی و درمیانہ کوالٹی کی کہی جاسکتی ہے۔صوبہ سندھ و پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 6500 تا 9000 روپے چل رہا ہے جبکہ قلیل مقدار میں دستیاب پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 2800 تا 4200 روپے چل رہا ہے بنولہ کھل اور تیل کی مانگ کم ہونے کی وجہ سے بھاؤ میں مجموعی طورپر کمی ہے۔صوبہ پنجاب میں بارشوں کی وجہ سے گھاس اور چارے کی پیداوار آئندہ دنوں بڑھنے کی توقع کی وجہ سے کھل کے بھاؤ میں متوقع اضافہ ہونے کے امکانات کم ہوگئے کئی جنرز نے کھل کے دام میں اضافہ ہونے کی توقع کی وجہ سے خاصی مقدار میں کھل کا ذخیرہ رکھا ہوا ہے۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ فی من 9000 روپے کے بھاؤ پر مستحکم رکھا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چئیرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کے بھاؤ میں نسبتا بہتری آئی ہے کورونا وائرس کے ڈر سے نیویارک کاٹن کے وعدے کا بھاؤ کم ہوکر فی پاونڈ 61.50 امریکن سینٹ کی انتہائی کم سطح پر آگیا تھا وہ دوبارہ بڑھ کر 63.50 امریکن سینٹ ہوگیا ہے USDA کی ہفتہ وار رپورٹ میں گزشتہ ہفتہ کے نسبت روئی کی برآمد میں 84 فیصد کا نمایاں اضافہ ہونے کی وجہ سے نیویارک کاٹن کا بھاؤمزید بڑھنے کی توقع کی جاتی ہے نیویارک کاٹن کی برآمدی رپورٹ کے مطابق ترکی نے 87400 گانٹھیں پاکستان نے 62300 اور چین نے 58400 گانٹھیں خریدی اس طرح چین دوبارہ امریکن کاٹن درآمد کرنے لگا ہے جو آئندہ دنوں میں نیویارک کاٹن کے بھاؤ میں اضافہ کرنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب چین میں روئی کی مارکیٹ غیر یقینی رہی جبکہ بھارت میں بھی روئی کے بھاؤ میں خاصی گراوٹ کے بعد کچھ ریکوری دیکھی گئی۔نسیم عثمان نے بتایا کہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے سلسلے میں منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے کئی اقدامات کئے گئے تھے جس کے لئے کئی کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھی لیکن اس کے مثبت نتائج تاہم نظر نہیں آرہے اگر اور بھی تاخیری حربے آزمائے گئے تو آئندہ سیزن کیلئے کپاس کی پیداوار بڑھنے کی توقع دھری کی دھری رہ جائے گی۔