لاہور (خصوصی نامہ نگار) وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ کسی مولوی نے ایک دوسرے کو گالیاں نہیں دیں، جو کچھ ملک میں ہو رہا وہ حرکات مولوی نہیں کرتا۔ مولوی علمی اختلاف کرتا ہے ایک دوسرے کو جوتے نہیں مارتا۔ افواج پاکستان کے بعد اس ملک کا سب سے بڑے محافظ علماء اور مدارس ہیں اور کلمہ کی بنیاد پر بننے والا ایک ہی ملک ہے پاکستان۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ منظور الاسلامیہ میں جلسہ دستار فضیلت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مہتمم مولانا اسد اللہ فاروق نے بھی سے خطاب کیا۔ طاہر محمود اشرفی نے اپنے خطاب میں مدارس کی رجسٹریشن کے معاملات رمضان المبارک سے پہلے حل کریں گے۔ اللہ تعالیٰ کے بعد اس ملک کی عوام اور فوج کے ہوتے مدارس اور مساجد کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ مدارس کا تعلق وزارت تعلیم کے ساتھ ہے۔ نئے تعلیمی سال سے پہلے مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ مساجد اور مدارس کا تعلق پاکستان کے نظریات کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک دوسرے کی تذلیل اور تضحیک کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ فیصل جاوید کے ساتھ جو کیا گیا وہ بھی غلط تھا جو احسن اقبال کے ساتھ ہوا وہ بھی غلط تھا لیکن وزیر داخلہ نے اس پر ایکشن لینے کا کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے بھی اس کی مذمت کی ہے لیکن کچھ لوگ اشتعال پھیلا کر حالات خراب کرنا چاہتے ہیں مگر اس طرح اقتدار سے کسی کو الگ نہیں کیا جاسکتا۔