اپوزیشن کو ٹو کرے میں بند کر دینگے: شیخ رشید، ایک تھی عدم اعتماد پھر آنکھ کھل گئی: فواد چورھری

Mar 08, 2022

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد عمران خان کے لئے تحریک اطمینان ہے۔ اپوزیشن میں دم خم نہیں۔ اس نے 172 بندے قومی اسمبلی میں لانے ہیں۔ ڈی چوک کے ایکسپریس چوک میں لانگ مارچ والوں کو جلسے کی اجازت ہوگی۔ اپوزیشن کی باڈی لینگوئج کہہ رہی ہے انہیں تحریک عدم اعتماد میں کامیابی نہیں ہوگی۔ آپ کہہ رہے ہیں ایمپائر نیوٹرل ہے لیکن پھر آپ نے کہہ دینا ہے کہ تھرڈ ایمپائر نے کام خراب کردیا ہے۔ اپوزیشن کو ابھی یہی نہیں پتہ کہ سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد لانی ہے یا وزیراعظم کے خلاف لانی ہے۔ لیکن کیا اپوزیشن ٹیکنیکل حکومت لانا چاہتی ہے۔ اس وقت حالات کو دیکھیں، غیرملکی قوتیں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہیں۔ عمران خان نے ملک میں آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھی ہے۔ پشاور میں ملک اور اسلام دشمنوں نے 64جانوں کو شہید کیا۔ پشاور پولیس کی کامیابی ہے دھماکے کے 6ملزمان کی نشاندہی کرلی۔ مارچ کریں لیکن وقت کے تعین کیلئے انتظامیہ سے تعاون کریں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے ان خیالات کا اظہار پیر کے روز وزارت داخلہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان بات چیت کیلئے اپنے دروازے بند نہیں کرتے۔ میرا موقف ہے کہ بات چیت ہونی چاہئے۔ جہانگیر ترین اور نواز شریف کی ملاقات پر انہوں نے کہا ان سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد ناکام ہوگی۔ پیپلزپارٹی نے آسٹریلیا کی ٹیم کیلئے اپنا راستہ بدلا۔ ہم لانگ مارچ میں رکاوٹیں پیدا نہیں کریں گے۔ آسٹریلیا کی ٹیم کی وجہ سے راستہ بدل کر پی پی نے اچھا کام کیا ہے۔ اگر اپوزیشن والوں نے سپیکر کے خلاف آنا ہے تو وہ دس کو تحریک عدم اعتماد جمع کروائیں گے۔ اس صورت میں 25یا 26مارچ کو اجلاس ہوگا۔ میری ذاتی رائے ہے کہ بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہونے چاہئیں۔ پنجاب میں پی پی کے نعرے لگ رہے ہیں یہ اچھی بات ہے۔ ان کے ووٹوں کا تقیسم ہونا ہمیں سوٹ کرتا ہے۔ لیکن اگلے الیکشن میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کا پنجاب میں مقابلہ ہوگا۔ عمران خان ان سب کو ایک ہی ٹوکرے میں بند کردے گا۔ نواز شریف جس سے ملاقاتیں کرلیں کچھ نہیں ہوگا۔ تحریک عدم اعتماد کی صورت میں میں عمران خان کو اپنے علاوہ اندر سے ایک ووٹ دلوائوں گا۔ میر ظفر اللہ خان جمالی کو وزیراعظم بننے کیلئے ایک ووٹ درکار تھا جو میں نے ان کو دیا تھا۔ اپوزیشن اپنا شور مچا لے رمضان المبارک میں سب ٹھیک ہوجائے گا۔دریں اثناء وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ٹویٹ میں کہا ہے  کہ ایک تھی عدم اعتماد‘ پھر صبح  ہو گئی اور آنکھ کھل گئی۔

مزیدخبریں