وزیر اعظم عمران خان نے بد عنوان مافیا کو قانون کے دائرے میں لانے کیلئے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔وہ آج اسلام آباد میں خواتین کے حقوق کے عالمی دن کے سلسلے میں منعقد ہ ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بد عنوان عناصر کیخلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے اور انہیں کوئی این آر او نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی خواتین سمیت معاشرے کے کمزور طبقات کے حقوق کے تحفظ کیلئے بھی اہم ہے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ وہ بد عنوان مافیا کے خلاف لڑائی میں کامیاب ہوں گے۔ حالیہ سیاسی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ اپنے مخالفین کی کسی بھی چال کیلئے تیار ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے دیہی خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے کھلے دل سے کام کیا ہے اورتاریخ اس کی ضامن رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کوشش کا مقصد ووٹ حاصل کرنا نہیں بلکہ خواتین کو بنیادی حقوق فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اب خواتین کیلئے وراثتی حقوق کا قانون متعارف کرایا ہے اور اب یہ انتظامیہ سمیت پورے معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ اس پر عملدرآمد یقینی بنائے۔دریں اثناعمران خان نے ملک کو آگے لے جانے کیلئے خواتین کی تعلیم کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ماضی میں لڑکیوں کی تعلیم کو نظر انداز کئے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ان کی تعلیم یقینی بنانے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت دی جانے والی رقم میں سے اٹھانوے فیصد خواتین کے ہاتھوں میں جاتی ہے، اس پروگرام کے تحت اب تک تقریباً پانچ سو ارب روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔وزیر قانون فروغ نسیم نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے وراثتی حقوق کے قانون پرعملدرآمد بہت اہم ہے۔ انہوں نے مختلف قوانین میں حکومت کی طرف سے کی گئی ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں کے بارے میں بہت زیادہ آگاہی پیدا کرنے پر زور دیا تاکہ خواتین ان سے حقیقی معنوں میں مستفید ہوسکیں۔