انقرہ (این این آئی )ترک وزارت خارجہ نے انقرہ میں امریکی سفیر کو طلب کر کے اس ہفتے کے شروع میں ایک اعلی امریکی فوجی عہدیدار کے شمال مشرقی شام کے دورے پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا ۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزارت کے ایک ذریعے نے بتایاکہ انقرہ نے امریکی سفیر جیف فلیک سے اس اچانک دورے کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے جس میں امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف مارک ملی نے 4 مارچ کو خطے کا دورہ کیا تھا۔ مارک ملی داعش کے دوبارہ سر اٹھانے سے روکنے کی کوششوں کا جائزہ لینے اور امریکی افواج کو حملوں سے بچانے کے لیے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے شام گئے۔ امریکی افواج پر ایرانی حمایت یافتہ دھڑوں کے ڈرونز کے حملوں کے خدشات بھی موجود ہیں۔دولت اسلامیہ شام و عراق نے 2014 میں شام اور عراق میں خلافت کا اعلان کیا تھا تاہم اب اس تنظیم کے عسکریت پسند محدود ہوکر صرف چند غیر آباد علاقوں میں موجود ہیں۔ اس گروپ کے ہزاروں جنگجو حراستی مراکز میں ہیں جو کرد زیرقیادت سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کی حفاظت میں ہیں۔ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز شام میں امریکی اتحادی ہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ دولتِ اسلامیہ اب بھی ایک اہم خطرہ بن سکتی ہے۔