عمران نے گرفتار ہونا ہی ہے اسٹیبلشمنٹ کے بغیر انکی سیاست بے وقعت : خواجہ آصف


اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس عمران  کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے، چھپ کر دھمکیاں دینا کوئی اہمیت نہیں رکھتا، بالآخر عمران خان نے گرفتار ہونا ہی ہے، وقت بتائے گا کہ کون کس کیساتھ کیاکرے گا، عمران خان جیل جانے سے ڈرتا ہے تو تھوڑی سی ہمت محمد نوازشریف سے لے سکتا ہے۔ وہ  پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔ چند ماہ سے دہشت گردی کی لہر الارمنگ ہے۔ 2 ہفتے قبل ہم افغانستان گئے، ہمارا دورہ اچھا رہا۔ افغانستان کے وفد کی بھی پاکستان آمد متوقع ہے۔ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ اس حوالے سے معاہدہ بھی موجود ہے۔ افغان حکومت نے ہمارے موقف پر مکمل عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ماضی میں بھی ہم نے دہشت گردوں پر قابو پایا، اس دفعہ بھی ہم دہشت گردوں پر قابو پائیں گے۔  عمران  نے پچھلے چند روز سے ڈرامہ شروع کیا ہوا ہے۔ 75 سال میں کئی ملزم عدالتوں میں پیش ہوئے۔ سیاسی رہنما قربانیاں دیتے آئے ہیں۔ ہماری تاریخ میں سب سے بڑی قربانی ذوالفقار علی بھٹو کا سولی پر چڑھ جانا ہے۔ سب نے اس بات کا اعتراف کیا ہے۔  نواز شریف اور ان کی بیٹی نے سینکڑوں پیشیاں بھگتی ہیں، قید کاٹی ، نااہل ہوئے لیکن عدالتوں میں پیش ہوئے۔ عمران خان مزاحمت کررہا ہے۔ ہم لوگ تحمل سے کام لے رہے ہیں۔ عمران  کے وکیل پیش ہوئے، ان کے پاس وکالت نامہ نہیں تھا۔ ایک وقت تھا جب عمران خان جب جنرل باجوہ کے گن گاتے تھے اور اب ان کے کورٹ مارشل کی باتیں کر رہے ہیں۔  سیاستدان عزت و آبرو کے ساتھ جیلوں میں جاتے ہیں لیکن اس شخص نے یہ عزت بھی خاک میں ملا دی۔  اس شخص کو اپنی عزت نفس کا خیال نہیں۔ جعلی پلستر لگا کر جھوٹ پر جھوٹ بول رہا ہے۔ اگر ہمارے سارے جوڑ بھی ٹوٹ جائیں تو اتنے عرصہ میں ٹھیک ہوجاتے ہیں لیکن عمران خان کی ٹانگ ہے جو ٹھیک ہی نہیں ہو رہی۔ عمران خان پر کرپشن کے اتنے کیسز ہیں کہ ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ اب عمران خان کو توشہ خانہ سمیت تمام کیسز سے خطرہ محسوس ہو رہا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی کے تمام سپورٹرز کو پتہ چل گیا ہے کہ ان کا قائد جیل سے ڈرتا ہے۔ نواز شریف کے ساتھ جیل میں بد سلوکی کی گئی پھر بھی عمران خان بیان دیتا رہا ہے کہ میں پاکستان جا کر ان کی جیلوں سے اے سی اتار دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ایک اچھا ادارہ ہے۔ فارن فنڈنگ کیس میں شوکت خانم کی فنڈنگ کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا۔ اگر عمرا ن خان بے گناہ ہیں تو عدالتوں کا سامنا کریں۔ اسٹیبلشمنٹ کے وینٹی لیٹر کے بغیر عمران خان کی سیاست کی کوئی اوقات نہیں۔ یہ شخص اپنے حواریوں کو اکساتا ہے کہ اداروں سے مزاحمت کریں۔ اس شخص کا سیاست سے دور دور تک کوئی تلعق نہیں ہے۔ عمران خان بھول جاتا ہے کہ پلستر سیدھی ٹانگ میں لگانا ہے یا الٹی ٹانگ میں۔ عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے بغیر آج تک ایک قدم نہیں اٹھایا۔ 
خواجہ آصف 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...