نیو یارک (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ نے کہا ہے پاکستان میں گزشتہ برس کے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے رواں سال کے اوائل میں انٹرنیشنل کانفرنس میں ڈونرز کی جانب سے کیے گئے وعدوں میں سے صرف 40 فیصد ہی پورے کیے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک سے نیویارک میں نیوز بریفنگ میں جب پوچھا گیا کہ جنوری میں وعدہ کی گئی زیادہ تر رقم کہاں غائب ہے، جس پر ان کا کہنا تھا کہ غائب ہے کیونکہ لوگوں نے اب تک نہیں دی۔ جنوری میں پاکستان کو جنیوا میں بین الاقوامی کانفرنس کے دوران گزشتہ برس آنے والے تباہ کن سیلاب سے بحالی کے لیے عالمی برادری اور اداروں کی جانب سے 9 ارب ڈالر سے زائد امداد کا اعلان کیا گیا جو پاکستان کی درخواست سے ایک ارب زیادہ ہے۔ جنیوا میں منعقدہ ’انٹرنیشنل کانفرنس آن کلائمیٹ ریزیلینٹ پاکستان‘ کے اجلاس کی میزبانی وزیراعظم شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مشترکہ طور پر کی تھی۔ ایک روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا مقصد پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں آنے والے بدترین سیلاب کے بعد متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کی بحالی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے امداد کا حصول تھا، جہاں دنیا بھر کے کئی سربراہان مملکت اور نمائندوں نے شرکت کی تھی۔
اقوام متحدہ