لاہور(سپورٹس رپورٹر)لاہور قلندرزکے بیٹر عبداللہ شفیق نے کہا ہے کہ کسی کرکٹر کو ایک فارمیٹ کا ہی کھلاڑی سمجھنا ٹھیک نہیں، بنیادی کرکٹ ہر فارمیٹ میں ایک ہی ہوتی ہے، اہم بات یہ ہے کہ کون کتنی محنت اور کوشش کر رہا ہے۔ ٹی ٹونٹی میں سٹرائیک ریٹ کی اہمیت ہوتی ہے اور وہ اپنی بیٹنگ میں اس کو برقرار رکھتے ہیں۔ وہ کسی اور کو مطمئن کرنے کیلئے نہیں بلکہ خود کے اطمینان کیلئے محنت اور کوشش کرتے ہیں کیونکہ کھلاڑی کیلئے اہم یہ ہے کہ وہ خود اپنی پرفارمنس سے مطمئن ہو۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ہر میچ میں کچھ نیا سیکھیں ، کبھی کسی کو دیکھ کر سیکھتے ہیں کبھی کسی سے پوچھ کر اپنا کھیل بہتر کرتے ہیں، فخر زمان اور سیم بلنگز اچھے کھلاڑی ہیں، ان سے قلندرز کے ڈگ آؤٹ میں سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں اور وہ چیزیں حاصل کرنے کی کوشش ہوتی ہے جو مستقبل میں کام آسکیں۔ وہ پی ایس ایل میں اپنی ذاتی اور مجموعی طور پر ٹیم کی کارکردگی سے کافی خوش ہیں، لاہور قلندرز پلے آف میں کوالیفائی کرنے والی پہل ٹیم بنی جو کافی حوصلہ افزا بات ہے۔شاہین شاہ آفریدی نے بہترین کپتانی کا مظاہرہ کیا ہے، شاہین ، بطور کپتان ہر کھلاڑی کو اعتماد دیتے ہیں ، پلیئرز سے جب پرفارم نہیں بھی ہورہا ہوتا تو اس کو اعتماد دیتے تاکہ اس کا حوصلہ ٹاپ پر ہو۔ ذاتی اہداف اپنی جگہ ہوتے ہیں لیکن ان کی کوشش ہے کہ وہ ایسی پرفارمنسز دیں جو ٹیم کے کام آسکیں، خواہش ہے کہ وہ ٹیم کی جیت میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کریں۔ لاہور قلندرز کو جو مومینٹم ملا ہوا ہے اس کو اگلے میچز میں بھی برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے اور باقی تین میچز میں بھی اچھا پرفارم کریں گے، ٹیم میں اگر کوئی تبدیلی ہونی ہے تو اس کا فیصلہ مینجمنٹ کریگی۔
قلندرز کا بائولنگ اٹیک بہت زبردست ہے، حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی کیساتھ راشد خان جیسا بائولر بھی ٹیم میں ہے، بطور بیٹر اچھی بات ہے کہ ان جیسے بائولرز کا میچ میں سامنا نہیں کرنا پڑ رہا لیکن نیٹس پر ان ٹاپ بائولرز کو کھیل کر میچز کی زبردست تیاری ہوجاتی ہے۔ فی الحال ان کا فوکس پاکستان سپر لیگ پر ہے اور وہ اس ٹورنامنٹ میں اپنی ٹیم کو جتوانا چاہتے ہیں، اس کے بعد کے اسائنمنٹس کے بارے میں زیادہ سوچا نہیں ہے۔