حیدرآباد(بیورورپورٹ)گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری نے حیدرآبا دچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے پر تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسائل پو رے پاکستان میں ہیں ، جہاں بھی جائیں مسائل کا ایک انبار ہے ، پچھتر سال گزرنے کے بعد بھی بنیادی سہولت سے محروم ہیں ، اس میں سب ہی کی غلطیاں ہیں ، ہم اپنا کاروبا ر زندگی کیش اکنامی پر چلارہے ہیں ، اسٹیٹ بینک میں زر مبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں ، ہم نے اپنے آپ کو تو بنالیا ،معیشت کا پہیہ چلانے والوں کو دور رکھا ہے ، بجٹ کی تیا ری میں بابو سرکار پر بھروسہ کر کے ان کی تجا ویز کو آگے رکھا جاتا ہے ، پاکستان کا نام ان ممالک میں آتا ہے جو ایک دو ارب ڈالر کے لئے ایک دو ارب ڈالر مانگ رہے ہیں ، یواے ای اور ترکیہ کی مثالیں لے لیں جو ترقی کی راہ پر گامزن ہیں ، پاکستانی دنیا بھر میں موجو د ہیں ، ہما رے پاس اچھے ڈاکٹر ، انجینئر ، سیاست دان اور سب سے بڑھ کر نوجوان ہنر مند لیبر فو رس موجود ہے ، مگر اچھے انسانوں کی کمی ہے ، ہم نے اپنی سمت کا تعین ہی نہیں کر سکے ، عجیب بھیڑ چال ہے ، پاکستان کے خلاف بات کرتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں برائی کی حد کردی ہے ، دنیا کے بہت سے ممالک کے لوگ تو آنا بھی پسند نہیں کرتے ، ہمیں درست سمت کا تعین کر کے سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے ، حیدرآباد سندھ کا دو سرا بڑا شہر اور صنعتی تجا رتی حب ہے ، تاجر برادری ٹیکس ادا کرتی ہے ، ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ، سیالکو ٹ چیمبر آف کامرس نے ایئر پو رٹ بنا لیا ہم کیا شہر کو ٹھیک نہیں کر سکتے ، ہم اپنی عملی زندگی میں اسلامی تعلیمات کو اپنائیں ہما رے پاس جو اختیارات ہیں اﷲ کو اس کا حساب دینا ہے ، حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی گورنر ہا¶ س آئیں مل جل کر مسائل حل کرائیں گی ،انہوں نے حیدرآباد چیمبر کے صدر عدیل صدیقی کے مطالبے پر سندھ انڈسٹریل لائژن کمیٹی فوری بحال کرنے کا وعدہ کیا ۔حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی نے گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ عوامی گورنر اور تاجر برادری کی من پسند شخصیت ہیں ، تاجر برادری معا شی حالات سے پریشان ہے ، ایک سابق وزیر اعظم تاجر برادری کو چو ر کہتا ہے ، اس کے باجوود بھی تاجر برادری پاکستان کی معیشت کی ترقی کے لئے سخت محنت اور جدو جہد کر رہی ہے ، حیدرآباد کی تاجر برادری حیسکو کو بلنگ کا تیس فیصد ریوینیو مہیا کرتی ہے ، مگر بد قسمتی ہے کہ حیسکو کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز میں کوئی نمائندگی نہیں ہے ۔
کامران ٹیسوری