کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مسلم دنیا میں غربت، غذائی عدم تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم مسائل کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے موثر استعمال سے ہی حل کیاجا سکتا ہے۔ یہ بات انہوں نے جامعہ کراچی کے زیر اہتمام چیلنج ٹو پروموٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فار سوشیا اکنامکس ڈیولپمنٹ ان او آئی سی کنٹریزکے موضوع پر اسلامک ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز کی 24ویں سائنٹیفک کانفرنس آف اسلامک ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔کانفرنس میں ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز کے صدر پروفیسر ڈاکٹر عدنان بدران، پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمان، کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی اورپیٹرن ان چیف آف انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز (ICCBS)پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی، حسین ابراہیم جمال فانڈیشن کے چیئرمین عزیز لطیف جمال، ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کے چیئرپرسن محترمہ نادرہ پنجوانی اور غیر ملکی ومقامی مندوبین نے شرکت کی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سائنس کا یہ بڑا ایونٹ اس پیشرفت کی طرف اشارہ ہے کہ مسلم دنیا میں غربیت ، غذائی عدم تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم مسائل کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی مدد سے ہی حل کیا جاسکتاہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کانفرنس مسلم دنیا کی سائنس اور ٹیکنالوجی میں بڑھتے رحجان اور انسانیت کی فلاح کے لیے مسلم امہ کے عزم کو ظاہر کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نہ صرف بیشتر مقامی مسائل کو حل کرنا ہے بلکہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دیگر اقوام کے ساتھ ہم قدم ہونا ہے۔ مرادعلی شاہ نے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ ہمارا تحقیقی ادارہ انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسزاپنی صلاحیتوں میں مسلسل اضافہ کرنے اور انسانی وسائل برائے فرنٹیر ریسرچ اینڈ گریجویٹ ٹریننگ ان کیمیکل، بائیومیڈیکل اینڈ بائیو سائنسز اس حوالے سے کوشاں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سیرولوجی اور ڈی این اے فرانزک لیب کا قیام، کراچی میں کیمیکو بیکٹیریل لیب کی اپ گریڈیشن اور روایتی میڈیسن ریسرچ سینٹر کا قیام وہ ادارے ہیں جہاں آئی سی سی بی ایس صوبائی حکومت کی مدد کر رہی ہے۔ بعدازاں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے سرکاری یونیورسٹیوں کی سالانہ گرانٹ میں تین گنا اضافہ کیا ہے اور ان کی حکومت کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ جیسے اقدام نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہترین نتائج پیدا کیے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارن ایکسچینج کی وجہ سے کچھ آلات/گیجٹس منگوا نے کا مسئلہ پیش آیا لیکن ان مسائل کو حل کر لیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ تمام سرکاری یونیورسٹیوں اور اداروں میں ڈائریکٹر فنانس کا تقرر کیا جائے گا جس کے لیے طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ