کراچی (این این آئی) سجن یونین (سی بی اے) کے مرکزی صدر سید ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ کے ایم سی کے ریٹائر ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 12 ارب سے زائد کی رقم مختلف بینکوں میں منافع کے حصول کیلئے سرمایہ کاری کی گئی تھی جس سے اس سال 25 کروڑ سے زائد سالانہ منافع جنوری میں بینکوں نے کے ایم سی کے محکمہ فنانس کو جاری کردیا ہے لیکن یونین کی جانب سے مسلسل جنوری اور فروری میں تحریری یادداشتیں دینے اور متعدد بار میٹروپولیٹن کمشنر، فنانشل ایڈوائزر کے ایم سی سے ملاقاتوں کے باوجود تاحال انتقال کرجانے والے ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلئے تاریخ وفات طے کرنے اور ریٹائر ملازمین کو ادائیگی کیلئے تاریخ ریٹائرمنٹ کے مطابق ادائیگیاں کرنے کے سلسلے
میں تاحال ویلفیئر ڈپارٹمنٹ اور فنانس ڈپارٹمنٹ کے درمیان ڈیڈلاک کے باعث ادائیگیاں شروع نہیں کی جاسکیں۔ ہندو ملازمین کا ہولی تہوار گزرگیا۔ مسیحی ملازمین کا ایسٹر اور مسلم اسٹاف کا رمضان المبارک و عیدالفطر قریب ہے جبکہ واجبات کے انتظار میں 100 سے زائد ریٹائر ملازمین انتقال کرگئے ہیں۔ گزشتہ روز 2020 میں ریٹائر ہونے والے کینسر کے مرض میں مبتلا ملازم محمد اقبال ولد فقیر محمد انتقال کرگئے جن کی ایک بیوہ اور تین زیر تعلیم بچیاں بے آسرہ ہوگئی ہیں۔ لیکن ادائیگیاں تاحال شروع نہیں ہوسکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوری طور پر 2016 سے ریٹائر اور وفات پاجانے والے ملازمین کو ادائیگیاں نہ کی گئیں تو پھر ریٹائر ملازمین اور بیوہ پنشنرز نے ان سے درخواست کریں گے کہ وہ جلد از جلد کے ایم سی ہیڈ آفس کے سبزہ زار پر کے ایم سی افسران خصوصاً فنانس افسران کو اجتماعی بددعائیں دینے کیلئے خصوسی نشست کا اہتمام کریں تاکہ ان کے مردہ ضمیر جاگ سکیں اور بے آسرہ و بے سہارا افراد کی بددعائوں کا ان افسران پر اثر ہوسکے۔