نئی دہلی(آئی این پی)بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ23ویں روز بھی جاری ہے۔دہلی چلو مارچ کے 23ویں روز بھی ہریانہ پولیس کا کسان مظاہرین پر تشدد جاری ہے،کسان رہنماں کا نئے نظام پر حکومت کی پیشکش کو ٹھکرانے کے بعد احتجاج دوبارہ سے جاری ہے،دہلی پولیس کے اپنے اہلکاروں کو ٹکری، سنگھو اور غازی پور سرحدوں پر سخت نگرانی کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی،ہزاروں بھارتی کسانوں کا اپنی فصلوں کی کم از کم قیمت کی ضمانت کا مطالبہ کرنے کے لیے ایک بار پھردہلی کی طرف مارچ کیا۔ مارچ کو روکنے کے لیے مودی سرکارکی جانب سے دہلی کی سرحدوں پر سخت رکاوٹیں اور پولیس تعینات کردی گئی۔بھارتی تجزیہ کاروں کاکہنا ہے کہ کسان ملک میں ایک اہم ووٹنگ بلاک ہیں،وزیر اعظم نریندرمودی کو وفاقی حکومت انتخابات کے اتنے قریب ان کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے۔اس حوالے سے کسان مظاہرین کی جانب سے 10مارچ کو ملک بھر میں ریل روکو تحریک کی بھی کال دی ہے،بھارتی سپریم کورٹ نے بھی کسانوں کے مطالبات پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔
کسانوں کا دہلی چلو مارچ 23ویں روز میں داخل، ہریانہ میں مظاہرین پر تشدد
Mar 08, 2024