اسلام آباد(خبرنگار)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ نئی حکومت کی ذمہ داری تھی غزہ کو بچانے کا روڈ میپ دیتی، وزیراعظم نے فلسطینیوں کا نام تک نہیں لیا، لگتا یہی ہے حکمرانوں نے غزہ کو بچانے کے لیے کچھ بھی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسمبلی کے پہلے اجلاس کا آغاز گالم گلوچ سے ہوا، لوٹے، گھڑیاں، بوٹ لہرائے گئے، حکومت سے کہنا چاہتا ہوں پاکستان ایک بڑا اسلامی ملک ہے، امت کو اس سے توقعات ہیں۔ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے اہل غزہ کا مقدمہ پوری جرات سے لڑے گی، 10مارچ کو اسلام آباد آب پارہ چوک سے امریکی سفارت خانہ تک مارچ کریں گے، قوم سے اپیل ہے کہ احتجاج میں بھرپور شرکت کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر میاں اسلم، امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم اور امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے کہا کہ گزشتہ عرصے میں انہوں نے مقدور بھر کوشش کی کہ غزہ پر عالمی ضمیر اور خصوصی طور پر مسلمان حکمرانوں کو جگایا جائے، جماعت اسلامی نے ملین مارچز کیے، سفارت خانوں سے رابطے کیے، وہ خود ایران، ترکی اور قطر گئے، مگر اس کے باوجود دنیا مجبوروں کا قتل عام دیکھ رہی ہے، غزہ میں اب تک ساڑھے 31ہزار لوگ جن میں 11ہزار بچے شامل ہیں شہید ہوگئے، 71ہزار زخمی ہیں، ہسپتالوں پر ٹینک چڑھائے گئے، علاقے پر بارود اور آگ کی بارش ہورہی ہے، مگر سب تماشا دیکھ رہے ہیں