جامع مسجد بنڑمینگورہ کے خطیب نے ملک کوموجودہ بحرانوں سے نکالنے کے لیے نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹرانچیف مجید نظامی کونظریہ پاکستان پریقین رکھنے والوں کی گول میز کانفرنس بلانے کی تجویزدی ہے

May 08, 2009 | 08:45

سفیر یاؤ جنگ
ایڈیٹر انچیف نوائے وقت گروپ کے نام ایک خط میں محبوب سبحانی نے انہیں کہا ہے کہ چونکہ آپ نظریہ پاکستان کے داعی اور نظریہ پاکستان فاؤنڈیشن کے سربراہ ہیں، اس لیے آپ سے بہتر کون جانتا ہے کہ پاکستان کیونکر وجود میں آیا تھا۔ مسلمانانِ برصغیر نے بے پناہ قربانیوں کے بعد یہ ملک اللہ کی حاکمیت اور مکمل شریعت محمدی کے نفاذ کے لیے حاصل کیا تھا، لیکن بدقسمتی سے سول بیورو کریٹس، آمروں اورموقع پرست سیاستدانوں نے اس ملک کو ہمیشہ بحرانوں کی آماجگاہ بنائے رکھا۔ انہوں نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہ پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت نظریاتی سرحدوں کی حفاظت سے مشروط ہے، اگرنظریہ پاکستان کی حفاظت کی جاتی تو پاکستان نہ ٹوٹتا۔ انہوں نے خط میں محترم مجید نظامی صاحب سے کہا ہے کہ وہ ان تمام شخصیات کی گول میز کانفرنس بلاکر اسلامی نظام کے مکمل نفاذ کے لیے ایک واضح لائحہ عمل طے کریں اور اس کو ایک تحریک کی شکل دیں، ورنہ وقت ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے اور پھر تلافی نہیں ہو سکے گی۔
مزیدخبریں