ملک کے مختلف شہروں اور دیہی علاقوں میں بارہ سے چودہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جاری ہے۔ بجلی کی بندش نے لوگوں کو ذہنی کرب میں مبتلا کررکھا ہے جبکہ دیہی علاقوں میں بھی لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں ، دیہات میں بجلی کی طویل بندش کے باعث ٹیوب ویل نہ چلنے سے کسانوں کونئی فصل کے لیے زمین تیارکرنے میں دشواری کا سامنا ہے ۔ مختلف شہروں لاہور، فیصل آباد، رحیم یارخان ، بہاولپور، بہاولنگر، جہلم ،میانوالی سمیت سندھ ، بلوچستان اورشمالی وزیرستان کے بعض علاقوں میں لوگوں نے لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کیا ہے ۔ ادھرپیپکو ترجمان کے مطابق ملک میں اس وقت بجلی کی پیداوار گیارہ ہزارآٹھ سوچھیالیس میگاواٹ جبکہ طلب تیرہ ہزارچون میگاواٹ ہے۔ پیپکو کو
کے ای ایس سی سے پانچ سواسی میگاواٹ ، ہائیڈل سے چارہزارایک سواٹھاون میگاواٹ، تھرمل سے دوہزارپانچ سوچونتیس میگاواٹ ، آئی پی پیزسے پانچ ہزارایک سوپندرہ میگاواٹ اورآر پی پی ایس سے پینتیس میگاواٹ بجلی حاصل ہورہی ہے۔
کے ای ایس سی سے پانچ سواسی میگاواٹ ، ہائیڈل سے چارہزارایک سواٹھاون میگاواٹ، تھرمل سے دوہزارپانچ سوچونتیس میگاواٹ ، آئی پی پیزسے پانچ ہزارایک سوپندرہ میگاواٹ اورآر پی پی ایس سے پینتیس میگاواٹ بجلی حاصل ہورہی ہے۔