اسلام آباد (آئی این پی) بھارتی جیل میں قیدیوں کے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بننے والے پاکستانی قیدی ثناءاللہ کی حالت بدستور تشویشناک ہے، حکومت نے پی آئی اے کو ثناءاللہ کو واپس وطن لانے کےلئے طیارہ تیار رکھنے کی ہدایت کر دی ادھر ثناءاللہ کے رشتہ دار نے چندی گڑھ ہسپتال میں عیادت کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستانی قیدی ثناءاللہ کی حالت بدستور تشویشناک ہے اس وقت وہ زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلاءہے ، ڈاکٹرز اسے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم حکومت پاکستان نے کسی بھی اقدام کےلئے پی آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ طیارہ تیار رکھے کسی وقت بھی کوئی اطلاع مل سکتی ہے۔ چندی گڑھ ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ثناءاللہ کے رشتہ داروں کو اس کی صحت کے بارے میں بریفنگ دی۔ بھارتی جیل میں قیدیوں کے حملہ میں زخمی ہونے والے پاکستانی شہری ثناءاللہ کے خاندان کے دو افراد واہگہ بارڈر کے راستہ بھارت پہنچ گئے ۔اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ کے مطابق زخمی پاکستانی ثناءاللہ کے برادر نسبتی شہزاد اور خالہ زاد آصف کو بھارت کا 15 روزہ ویزہ جاری کر دیا گیا۔ ترجمان پاکستان ہائی کمشن کے مطابق ثناءاللہ کی حالت بدستور تشویشناک ہے اور وہ وینٹی لیٹر کے ذریعہ سانس لے رہے ہیں۔ دوسری جانب حریت کانفرنس (گ) کے سربراہ علی گیلانی نے ثناءاللہ کی چندی گڑھ ہسپتال میں بگڑتی حالت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمےرےوں سے دعا صحت کی اپےل کی ہے ۔ حرےت ترجمان کے مطابق حریت اجلاس میں پاکستانی شہری ثنا اللہ کو کشمیری قوم کا محسن قرار دیتے ہوئے علی گیلانی نے کہا کہ وہ کشمیری قوم کی آزادی کی تحریک میں مدد کرنے کے لئے کشمیر آئے تھے۔