حیدر آباد (آن لائن+ آئی این پی) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پیچو کو تھانہ بھٹائی نگر کی پولیس نے رینجرز اہلکاروں کے ساتھ تلخ کلامی کرنے اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر حراست میں لے لیا تاہم انہیں بعدازاں ابتدائی تفتیش کے بعد رہا کر دیا۔ رہائی کے بعد پلیجو ہاﺅس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے اور اگر انہیں کچھ بھی ہوا تو اس کی ذمہ داری پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم اور سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ ایجنٹوں کی میٹنگ کے بعد ان کا ڈرائیور انہیں چھوڑنے جارہا تھا کہ راستے میں رینجرز نے گاڑی روک کر تلاشی لی اور انہیں حراست میں لے کر ان کا لائسنس یافتہ اسلحہ تحویل میں لے لیا اور انہیں بھٹائی نگر تھانے منتقل کردیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں نگران حکومت کا وجود نظر نہیں آتااور ایسا لگتا ہے کہ سندھ کی نگران حکومت ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے کنٹرول میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن کی جانب سے ہر امیدوار کو چار سے پانچ سکیورٹی گارڈز رکھنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن ان کے سکیورٹی گارڈ اور ڈرائیور کو حراست میں لینے کا مقصد انہیں الیکشن کے عمل سے دور رکھنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشن کو پیپلز پارٹی کے امیدواروں اویس مظفر ٹپی اور شرجیل میمن کے 150 سے زائد سکیورٹی گارڈزنظر نہیں آرہے۔