لاہور (سپیشل رپورٹر + نیوز رپورٹر + ایجنسیاں) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان غالب مارکیٹ کی جلسہ گاہ میں فورک لفٹر کے ذریعے سٹیج کی بلندی پر جاتے ہوئے گر کر زخمی ہو گئے۔ ان کے سر پر چوٹ آئی، انہیں فوری طور پر ابتدائی طبی امداد کیلئے گلبرگ میں فیصل ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر ان کے سر اور کمر پر آنیوالی چوٹوں کی ابتدائی طبی امداد دی گئی اور زخموں پر ٹانکے لگائے گئے۔ اس دوران شوکت خانم ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیصل سلطان فیصل ہسپتال پہنچ گئے اور انہوں نے اپنی نگرانی میں عمران خان کو ایمبولینس کے ذریعے شوکت خانم ہسپتال منتقل کرا لیا۔ اس دوران شوکت خانم ہسپتال پر سکیورٹی کے سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے۔ ہسپتال کے باہر تحریک انصاف کے ہزاروں کارکن جمع ہو گئے۔ عمران خان کے شوکت خانم ہسپتال میں داخلے کے بعد جنرل ہسپتال سے سر کی چوٹ کے ماہر ڈاکٹر کو بلایا گیا جن کی موجودگی میں عمران خان کا شوکت خانم ہسپتال میں سی ٹی سکین کیا گیا جس کے بعد ڈاکٹر فیصل سلطان نے اخبارنویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا عمران خان کے ابتدائی ٹیسٹ مکمل کر لئے گئے ہیں اور انہیں سی ہون قسم کی کمر میں معمولی انجری ہوئی ہے۔ ان کی ریڑھ کی ہڈی کو کوئی بڑا نقصان نہیں پہنچا۔ وہ اپنے ہاتھ پا¶ں استعمال کرنے کے ساتھ ڈاکٹروں اور دوستوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق عمران خان کے سر کے عقبی حصے میں آنیوالی چوٹ پر 11 ٹانکے لگائے گئے ہیں۔ اس سلسلہ میں شوکت خانم ہسپتال کے ذرائع نے بتایا عمران کی کمر اور گردن میں جو چوٹ آئی ہے اس کی وجہ سے انہیں 8 ہفتے کیلئے بیڈ ریسٹ تجویز کیا گیا ہے۔ رات گئے تک ہسپتال کے باہر سینکڑوں کی تعداد میں کارکن جمع تھے اور وہ نعرے لگا رہے تھے کنگ واپس آئے گا ملک میں تبدیلی۔ دیکھو دیکھو کون آیا شیر کا شکاری آیا۔ پاکستان کی پہچان عمران خان، عمران خان۔ پاکستان میں تبدیلی لائے گا عمران خان آئے گا ، وزیراعظم عمران خان کے نعرے لگاتے رہے جب عمران خان کو ہسپتال میں لایا گیا اور یہ اطلاع دی گئی کہ عمران خان خیریت سے ہیں تو ہزاروں کے قریب کارکن چارج ہو گئے اور وہ نعرے لگاتے ہوئے خوشی کا اظہار کر تے رہے۔ عمران خان جلسے کےلئے تیارکردہ سٹیج پر لفٹر کے ذریعے چڑھتے ہوئے اپنے تین سکیورٹی گارڈز کے ہمراہ نیچے گر کر زخمی ہوئے، نیچے گرنے سے عمران خان کے سر پر شدید چوٹیں آئیں اور خون بہنا شروع ہو گیا جبکہ انہیں نیم بیہوشی کی حالت میں فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا‘ جلسے میں شرکت کے لئے آئے ہوئے کارکن عمران خان کے زخمی ہونے پر زار و قطار روتے رہے اور ان کی صحت یابی کے لئے دعائیں مانگتے رہے، عمران خان نے گذشتہ روز لاہور میں آٹھ مقامات پر انتخابی جلسوں سے خطاب کرنا تھا۔ شیڈول کے مطابق این اے 126 میں غالب مارکیٹ میں منعقدہ اپنے پہلے جلسے سے خطاب کرنے کےلئے پہنچے۔ اس دوران عمران خان کو لفٹر کے ذریعے سٹیج پر لیجایا جارہا تھا کہ تیسرے سکیورٹی گارڈ کے اوپر چڑھنے کی کوشش میں پہلے سے موجود عمران خان اور ان کے دو سکیورٹی گارڈ بھی اپنا توازن بر قرار نہ رکھ سکے اور عمران خان اور تینوں سکیورٹی گارڈز تقریباً 14 سے 20 فٹ کی بلندی سے نیچے گر گئے۔ عمران خان سر کے بل نیچے گرے جبکہ ان کے سر پر لفٹر کی گرل بھی لگی جس سے خون بہنا شروع ہو گیا۔ پارٹی رہنماﺅں کے مطابق عمران خان ہوش میں ہیں اور ان کی حالت تسلی بخش ہے۔ عمران خان کے نیچے گرتے اور زخمی ہوتے ہی وہاں موجود کارکن دھاڑیں مار مار کر رونا شروع ہو گئے۔ اس موقع پر کئی کارکن عمران خان کی گاڑی کے پیچھے ہسپتال بھی پہنچ گئے تاہم انہیں پولیس اہلکاروں نے آگے جانے سے روک دیا۔ آئی این پی کے مطابق عمران خان کے لفٹر سے گر کر ز خمی ہونے سے جلسہ گاہ میں افراتفری مچ گئی اور ہر کوئی عمران خان کو دیکھنے کے لئے بے تاب تھا اور اس موقع پر مرد و خواتین کارکنان نے زار و قطار رونا شروع کر دیا اور ہاتھ اٹھا اٹھا کر اللہ تعالیٰ سے عمران خان کی جلد صحت یابی اور لمبی عمر کی دعائیں کرتی رہیں۔ عمران خان کے حادثے میں زخمی ہونے کے بعد تحریک انصاف کے لاہور میں قائم تمام انتخابی دفاتر میں پارٹی سرگرمیوں کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا جبکہ بعض دفاتر میں کارکنان عمران خان کی جلد صحت یابی کے لئے قرآن خوانی بھی کرتے رہے۔ عمران خان کے لفٹر سے گر کر زخمی ہونے کی اطلاع پر تحریک انصاف کے لاہور میں 8 سے زائد جلسے منسوخ کر دئیے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے غالب مارکیٹ، ریلوے گرا¶نڈ، ڈیفنس، گڑھی شاہو، باغبانپورہ، سنت نگر، گوالمنڈی چوک اور شاہدرہ میں پارٹی جلسوں سے خطاب کرنا تھا لیکن حادثے کی اطلاع کے بعد ان کے تمام جلسوں کو منسوخ کر دیا گیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ترجمان تحریک انصاف اسد عمر نے کہا ہے عمران خان کے سر پر ٹانگے لگائے جا رہے ہیں، ان کی صحت بہتر ہے، عمران خان کو چوٹ کی وجہ سے تکلیف ہے لیکن وہ باتیں کر رہے ہیں۔ شوکت خانم ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق عمران خان کا سی ٹی سکین کیا جائے گا۔ قبل ازیں فضل ہسپتال لبرٹی میں عمران خان کا علاج کرنے والے ڈاکٹر شفیق نے کہا ہے عمران خان کے سر پر چند ٹانکے لگائے ہیں، وہ بالکل ٹھیک ہیں اور مکمل ہوش میں ہیں، عمران خان کے تمام اعضا بالکل ٹھیک کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر شیق کا کہنا ہے عمران خان کو خون کی کوئی ضرورت نہیں، عمران باتیں کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا عمران کے سر کا زخم گہرا نہیں تاہم لمبائی 6 انچ تھی۔ عمران خان نے کمر میں درد کی بھی شکایت کی صرف سر پر چوٹ لگی۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق عمران کے سر پر 11 ٹانگے لگائے، سر کے اگلے حصے میں 5 اور پچھلے حصے میں 6 ٹانکے لگائے۔ عمران خان نے ہوش میں آنے کے بعد اپنے پیغام میں کہا ہے جلسے شیڈول کے مطابق ہوں گے، کارکن صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں گے اور کوئی بدمزگی نہ کریں۔ شوکت خانم کینسر ہسپتال میں عمران خان کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز کا کہنا ہے عمران خان مکمل ہوش میں ہیں، وہ اب معمول کی گفتگو کرنا شروع ہو گئے ہیں۔ ابتدائی طبی امداد دینے والے ڈاکٹر شفیق کا کہنا ہے ان کو کوئی فریکچر نہیں ہوا، ان کا سی ٹی سکین کر لیا گیا ہے۔ دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے لفٹر کے گرنے کے باعث عمران خان کے کمر، بازو اور سر پر چوٹیں آئیں ہیں۔ کمر اور بازو کی چوٹیں معمولی ہیں تاہم سر کی چوٹیں دو جگہ پر ہیں جس کی وجہ سے اگلے حصے پر 5 ٹانگے اور پچھلے حصے پر 6 ٹانکے لگے ہیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سی ٹی سکین کی ابتدائی رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ ان کے سر پر معمولی سا فریکچر سامنے آیا ہے تاہم کسی قسم کا خدشہ نہیں ہے۔ ان کی صحت ایک یا دو دن تک معمول پر آ جائے گی۔ ڈاکٹرز کا ک ہنا ہے کہ ان کو ایک دن کا آرام بہت ضروری ہے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مزید تشخیص کے لئے عمران خان کا ایم آر آئی بھی کیا جائے گز۔ شوکت خانم کینسر ہسپتال میں تمام پروفیسرز، سرجنز اور فزیشن موجود تھے۔ متعدد ڈاکٹرز کو ہنگامی ڈیوٹی پر واپس بلایا گیا تھا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے 2 ڈاکٹرز راولپنڈی سے شوکت خانم میموریل ہسپتال لاہور پہنچ گئے۔ پاک فوج کے ایک ڈاکٹر نیورو اور ایک ریڑھ کی ہڈی کے سپیشلسٹ ہیں، شوکت خانم میموریل ہسپتال کے ڈاکٹرز نے رپورٹس کے ساتھ پاک فوج کے ڈاکٹرز کو بریفنگ دی۔ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے عمران خان رات شوکت خانم میں رہیں گے۔ عمران کا دوبارہ چپک اپ کیا جائے گا۔ عمران کا سی ٹی سکین اور دیگر ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ عمران خان بالکل خیریت سے ہیں اور تمام لوگوں کو پہچان رہے ہیں، عمران کے فریکچر ضرور ہے لیکن خطرناک نہیں۔ فریکچر کی وجہ سے تکلیف ہے۔ عمران خان دو ہفتے بیڈ ریسٹ کریں گے۔ عمران کے جسمانی اعضا درست طریقے سے کام کر رے ہیں۔ عمران کو آئی سی یو میں رکھا گیا ہے، وہ بات کر سکتے ہیں لیکن اٹھ نہیں سکتے۔ عمران خان کی بہن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان قوم اور انتخابات کے لئے پریشان ہیں، عمران خان چاہتے ہیں کہ جلد عوام سے خطاب کریں۔ ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق کل 9 مئی کو تحریک انصاف کا اسلام آباد میں جلسہ شیڈول کے مطابق ہو گا، جلسے میں عمران خان شرکت اور خطاب بھی کریں گے۔