تم کو یہ بات تسلیم کرنا ہوگی

مکرمی! اگر میڈیا ریاست کے چوتھے ستون کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری نبھانے کا خواہش مند ہے اور میڈیا شفاف حکمرانی اور باشعور جمہوریت کا خواب سچ ہوتا دیکھناچاہتا ہے تو ایسے پاکستان کا آئین آزادی اظہار رائے کی پوری اجازت دیتا ہے مگر چند حدود و قیود کے ساتھ مگر حامد میر کے معاملے میں اس آرٹیکل کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی گئیں۔بلاشبہ ہر فرد ہر ادارہ فرشتوں کی صفات نہیں رکھتا۔اس میں اصلاح کی گنجائش ہوتی ہے۔ اختلافات کی صورت میں حدود میں رہتے ہوئے اپنے زخموں کو سلیقے سے بیان کرنے کا اندازاپنانا ہی ضروری تھا ۔ ذاتی اختلافات کو ملکی سلامتی پر حاوی نہیں کیاجاسکتا۔( نیئر صدف)

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...