مکرمی! شیخوپورہ کی آبادی پینتیس لاکھ افراد تے تجاوز کر چکی ہے مگر یہاں کوئی نیا قبرستان نہیں بنایا گیا شہر کا سب سے بڑا اور قدیم قبرستان پیر فتح دین ہے‘ اسی طرح مین بازار سے ملحقہ عید گاہ قبرستان ہے یہ بھی ایک قدیمی قبرستان ہے جو عرصہ ہوا ‘قبروں سے پر ہو چکے ہیں۔ پیر بہارشاہ اور داتا شاہ جمال قبرستانوں میں اگر کوئی جگہ ہے بھی تو محکمہ اوقاف وہاں مردوں کو دفن کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ شیخوپورہ کے گردو نواح میں واقع دیہات والے شہری مردوں کو اپنے قبرستانوں میں دفن کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ شیخوپورہ میں صوبائی اور مرکزی حکومت کی بے شمار زمین خالی پڑی ہوئی ہے۔ مناسب جگہ کا انتخاب کر کے ایک مرکزی قبرستان بنا دیا جائے۔(پرویز عامر چغتائی ایڈووکیٹ)