اسلام آباد ( ایجنسیاں) بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو دھمکی آمیز خطوط ملنے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو حکومت پاکستان کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے نئی دہلی میں پاکستانی سفارتکاروں اور ہائی کمیشن کے عملے کو مناسب سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ قبل ازیں دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے سرکاری ٹی وی اور بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب تنازعات مذاکرات سے حل کرنا چاہتا ہے۔ سرکاری میڈیا کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امن ہماری منزل ہے اور ہم تنازعات کو پرامن ذرائع سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا امن خطے کی ترقی کیلئے ضروری ہے اور پاکستان امن قائم کرکے رہے گا۔ ترجمان نے کہا پاکستان کے خطے کے تمام ممالک سے گہرے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان اور مشرق وسطیٰ کے ملکوںکی خواہش ہے کہ تعلقات کو توسیع دی جائے۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ خطوط موصول ہونے کے بعد پاکستان نے بھارت سے کہا کہ وہ پاکستانی سفارتی عملے کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ ترجمان نے بتایا خطوط میں کہا گیا ہے کہ وہ بھارت میں مقیم پاکستانی عملے کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیں گے اور پاکستان میں خود کش بمبار بھیجے گئے ہیں اور ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دھمکی آمیز خطوط کس تنطیم نے بھیجے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ معاملہ کی تفتیش کر کے پاکستان کو آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہر میزبان ملک کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ملک میں مقیم سفارتی مشن کے عملے کو تحفظ فراہم کرے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ معاملہ کی تہہ تک پہنچے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ان خطوط کے باوجود بھارت میں پاکستان کے سفارتخانے میں معمول کے مطابق کام چل رہا ہے۔