سرینگر(کے پی آئی+اے ایف پی +اے این این)شمالی کشمیر میں نام نہاد بھارتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کا کشمیریوں نے بائیکاٹ کر دیا۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر مکمل ہڑتال رہی لوگوں نے ووٹ ڈالنے کے لئے پولنگ مراکز جانے کے بجائے گھروں میں رہنے کو ترجیح دی۔ بار ہموالہ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جبکہ مجاہدین نے سو پور میں سٹیٹ بینک کے نزدیک 179بٹالین سی آر پی ایف کی پارٹی پر فائرنگ کی جس سے 3اہلکار زخمی ہوئے۔ جب بھارتی انتخابی عملہ مذکورہ بار ہمولہ اور لواخ پہنچا تو لوگ اپنے گھروں سے باہر آئے اور انہوں نے پولنگ عملہ اور بھارتی فورسز کی گاڑیوں پر پتھرائو کیا اور نعرے بازی کی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ پولیس نے الیکشن سے قبل ایک سو سے زائد نوجوان گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں بند کر رکھا ہے۔ وادی فوجی چھائونی میں تبدیل کر دی گئی، دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس (گ)کے چیئر مین علی گیلانی نے کہا ہے کہ تعمیر و ترقی، عزت و آبرو اور بدلا و کے نام پر ووٹ مانگنا ریاستی عوا کے ساتھ سراسر مکرو فریب کا کھیل ہے، کیونکہ گزشتہ 66سال سے ووٹ مانگنے والوں نے یہاں بھارت کے قبضے کو دوام بخشا اور کسی نے بھی ریاستی عوام کی آواز اور فلاح و بہبود کے لئے کام نہیں کیا۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ گزشتہ 66سال کی تاریخ گواہ ہے کہ جن لوگوں نے ووٹ حاصل کئے، انہوں نے ہی ریاست جموں کشمیر کو بھارتی زنجیروں میں جھکڑنے کے لئے اہم رول ادا کیا ہے۔ 66سال سے ریاست جموں کشمیر جہنم بنی ہوئی ہے، سب اپنی کرسیوں کے غلام ہیں اور کرسیوں کے لالچ میں اب یہ ایک دوسرے پر صرف الزام تراشیاں کر رہے ہیں، ادھر دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندارابی نے شمار کشمیر میں گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبول بٹ اور افضل گورو دونوں شہدا کی باقیات اگر چہ اب بھی تہاڑ جیل میں ہی ہیں لیکن ان کی روحوں نے آزادی حاصل کر لی اور کشمیری عوام ابھی تک ان کی مقروض ہیں۔ علاوہ ازیں شدید ذہنی دبائو کے نتیجہ میں فوج کے ایک اہلکار نے سرینگر کے پانتھ چوک علاقے میں خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی۔ نائک سرجیت کمار53/19رجمنٹ جوپاندر یٹھن فوج کیمپ میں تعینا ت تھا،ادھراین این آئی کے مطابق بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے آٹھویں مرحلے کے لئے پولنگ کا عمل مکمل ہو گیا، چھ ریاستوں کی 64نشستوں پر ووٹ ڈالے گئے، گاندھی خاندان کے سپوت راہول گندھی، عام آدمی پارٹی کے لیڈر کمار وشواس اور بی جے پی کی لیڈر سمرتی ایرابی کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا، ادھر بہار میں ایک شخص نے پولیس پر حملہ کرنے اور پولنگ اسٹیشنز کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس پر جوابی کارروائی میں حملہ آور ماراگیا اس کے علاوہ معمولی تشدد کے واقعات میں تقریبا22افراد زخمی ہو گئے، اس سے قبل بھارتی میڈیا نے جاری ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں انتخابات کا ٹرن آئو پہلے والے انتخابات کے مقابلے میں کہیں زیادہ رہا اور مودی حالیہ انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کر چکے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے رہنمائوں کو کلین جٹ ملنا عام بات ہو گئی۔ سی بی آئی نے بھی عشرت جہاں جعلی پولیس مقابلہ کیس میں بی جے پی کے رہنما اور نریندر مودی کے دست راست امیت شا کو کلین جٹ دے دی، سی بی آئی نے عدالت میں داخل کردہ جواب میں کہا کہ انہیں تا حال بی جے پی کے رہنما امیت شا کے خلاف کافی شواہد نہیں ملے۔ مقتول کے والد نے اپنی درخواست میں بی جے پی کے سکریٹری جنرل امیت شاہ اور سابق ڈی جی پی کے آر کو شک پر جعلی پولیس مقابلہ میں معاونت کا الزام عائد کیا تھا۔ امیت شا کو پہلے ہی ضمانت پر رہا کیا جا چکا تھا تا ہم ان پر گجرات میں داخلے پر پابندی عائد ہے۔ ترجمان بی جے پی نرملا سیتھا رمن کا کہنا ہے کہ انہیں علم تھا کہ یہی ہو گا۔ سی بی آئی کانگریس کے دبائو میں نریندر مودی اور ان کے قریبی ساتھیوں کو نشانہ بنارہی ہے۔