نواب شاہ : قراقرم ایکسپریس پٹڑی سے اتر گئی‘ تین مسافر جاں بحق

نواب شاہ (نوائے وقت رپورٹ) نواب شاہ کے قریب قراقرم ایکسپریس ٹرین پٹری سے اتر جانے پر خاتون سمیت 3 مسافر جاں بحق 20 زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور سے کراچی جانیوالی قراقرم ایکسپریس جب نواب شاہ کے قریب صبح 6 بجے باندھی ریلوے سٹیشن پر پہنچی تو کانٹا تبدیل کرتے ہوئے ٹرین کی 4 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ انجن زمین میں دھنس گیا۔ حادثے کے نتیجے میں 3 مسافر کنیز فاطمہ، یاور شاہ اور محمد علی جاں بحق اور 20 زخمی ہو گئے۔ مسافروں کو قرب و جوار کے رہائشی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹرین سے نکالا اور باندھی اور دوڑ کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ حادثے کے بعد اپ اور ڈاؤن ٹریک پر ٹرینوں کی آمدورفت 16 گھنٹوں کے لئے معطل رہی۔ حادثے کے بعد سلامت رہنے والے مسافر 8 گھنٹے تک بے یارومدد گار پلیٹ فارم اور ٹریک پر بیٹھے رہے جبکہ خواتین اور بچے شدید گرمی سے بے حال نظر آئے۔ مقامی افراد نے انہیں اپنی مدد آپ کے تحت کھانے پینے کا سامان پہنچایا۔ حادثے کے بعد کراچی جانیوالی تیز گام ایکسپریس کو پڈعیدن سٹیشن، سکھر ایکسپریس دوڑ سٹیشن پر اسی طرح شالیمار اور ہزارہ ایکسپریس کو بھی نزدیکی سٹیشنوں پر روک لیا گیا۔ ان ٹرینوں کے سینکڑوں مسافر بھی شدید گرمی کے دوران گھنٹوں خوار ہوتے رہے۔ حادثے میں قراقرم ایکسپریس کی بوگی نمبر ایک کو زیادہ نقصان پہنچا وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔ انہوں نے جاں بحق مسافروں کے ورثا کو فی کس پانچ لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قراقرم ٹرین کا حادثہ تخریب نہیں کانٹا بدلتے ہوئے ٹرین حادثے کا شکار ہوئی۔ انہوں نے کہا تحقیقات میں جو بھی اہلکار حادثے کا ذمہ دار نکلا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز غلام محمد قریشی آج سکھر پہنچ کر حادثے کی تحقیقات شروع کرینگے۔ دریں اثناء 16 گھنٹے کی تاخیر اور متاثرہ ٹریک کی مرمت، اترنے والی بوگیوں اور انجن کو ٹریک سے ہٹانے کے بعد رات گئے ریلوے ٹریفک بحال کر دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن