لاہور(نیوز رپورٹر+ سپورٹس رپورٹر+ نامہ نگاران+ ایجنسیاں) ملک میں گرمی کی شدت میں اضافہ کی وجہ سے بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے، دوسری جانب ڈیموں سے پانی کے اخراج میں اضافہ سے بجلی کی پیداوار بھی بڑھ گئی، مرمت کے نام پر بجلی کی بندش میں مزید اضافہ کیا گیا، گزشتہ روز بھی دن کو زیادہ اور رات کو کم لوڈشیڈنگ کی پالیسی اپنائی گئی، گزشتہ روز شہروں میں 12سے 14 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 18گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی گئی، انڈسٹریز کے لئے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا۔ علاوہ ازیں سورج نے ملتان، لاہور اور فیصل آباد میں آگ برسانا شروع کر دی، درجہ حرارت 44 سنٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ اس کے علاوہ ملتان، بہاولپور، حیدر آباد، میر پور خاص ڈویڑن میں تیز /گرد آلود ہوائیں چلنے کا بھی امکان ہے۔ سب سے زیادہ درجہ حرارت دادو میں 46 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ کئی علاقوں میں بجلی کے ساتھ پانی کی بھی شدید قلت رہی اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق سول لائن سب ڈویژن لیسکو کے علاقہ مین بازار اور اس سے ملحقہ گلیوں میں پانچ گھنٹے مسلسل بجلی بند رہی اور اس دوران ان علاقوں کے سینکڑوں مکینوں نے رات سڑکوں پر بیٹھ کر گزاری اس دوران سینکڑوں شہریوں نے لوڈشیڈنگ میں اضافے کے خلاف مین بازار میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگارکے مطابق ننکانہ صاحب اور گردونواح میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری رہا، بجلی کی مسلسل چھ ، چھ گھنٹے طویل لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا محال کردیا۔ جہاں پر وہ سراپا احتجاج بن گئے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ ہوگیا ہے، شہری علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بارہ گھنٹے تک دیہاتی علاقوں میں دورانیہ چودہ گھنٹوں سے تجاوز کرگیا۔ غیر اعلانیہ بندش کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے جبکہ بعض علاقوں میں شہریوں نے احتجاج کیا ہے۔ بجلی کی بار بار بندش سے عوام کی زندگی اجیرن ہو گئی۔ واپڈا قصور کے انجینئرقصور گرڈ اسٹیشن سے بجلی کی سپلائی بحال کرنے میں بالکل ناکام ہو چکے ہیں۔ شہر اور گردو نواح میں بجلی کی سپلائی ہر دو پانچ منٹ بعد معطل اور بحال ہوتی رہی۔ علاوہ ازیں وزارت پانی و بجلی کے حکام نے دعویٰ کیا ہے ملک میں بجلی کی طلب 16500 میگا واٹ تک پہنچ گئی ہے جو اب تک کی سب سے زیادہ طلب تصور کی جارہی ہے۔ وزارت پانی و بجلی حکام نے کہا کہ بجلی کے گھریلو صارفین کی طلب میں بھی اضافہ ہوا ہے تاہم وہ اب تک اپنی بلند ترین سطح پر نہیں ہے۔ ملک میں موسم گرما کے آغاز پر درجہ حرارت میں اضافے کے باعث ایئرکنڈیشنرز کے استعمال اور صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ بجلی کی طلب میں اضافے کی وجہ ہیں۔ عارفوالا سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافے کیساتھ ہی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے عوام سراپا احتجاج بن گئے۔