لاہور (ایف ایچ شہزاد سے) وکلاءنے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی پیش کردہ تجاویز پر عملدرآمد کرانے کیلئے تحریک چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔2007 میں عدلیہ بحالی جیسی تحریک میں کسی سیاسی جماعت کو شامل نہیں کیا جائیگا۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق وکلاءکی بڑی تنظیمیں سپریم کورٹ بار کی کال پر متفق ہو گئی ہیں۔ رواں ماہ کے آخر میں آل پاکستان وکلاءنمائندہ کنونشن بلایا جائیگا جس میں مجوزہ تحریک کے لائحہ عمل کو حتمی شکل دی جائیگی۔ وکلاءقیادت نے اس بات کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے کہ بار ایسوسی ایشن ایشنز کے پلیٹ فارم کو غیرسیاسی رکھا جائیگا۔ وکلاءآئین قانون اور عوام کے ساتھ ہیں۔اسی بنیاد پر تحریک کا آغاز کریں گے جس کا مقصد اقوام متحدہ کے کرپشن کے خاتمے سے متعلق کنونشن کی بنیاد پر تحقیقات کرانا ہیں۔ خصوصی قانون کے تحت ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا جائے۔ وکلاءذرائع کا کہنا ہے اپوزیشن کے ٹی او آرز حکومت کے مقابلے میں زیادہ جامع اور بہترہیں مگر وکلاءصرف ان ٹی او آرز میں من و عن عملدرآمد چاہتے ہیں جو سپریم کورٹ بار کی طرف سے پیش کئے گئے ہیں۔ وکلاءقیادت کی طرف سے حکومت اور اپوزیشن پر واضح کردیا گیا ہے کہ تحریک کا مقصد پانامہ لیکس پر بلا امتیاز تحقیقات کو یقینی بنانا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری اسد منظور بٹ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی سپریم کورٹ بار کی تجاویز پر عملدرآمد کیلئے لائحہ عمل طے کیا جا رہا ہے تاہم حتمی فیصلہ آل پاکستان وکلاءکنونشن میں ہوگا۔
وکلائ/تحریک