کابل (اے پی پی+اے ایف پی+ نیٹ نیوز) افغانستان کی سکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف حصوں میں فضائی حملوں میں 19شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیاہے جبکہ طالبان نے کابل خان آباد ہائی وے کا کنٹرول بھی سنبھال لیا۔ ننگرہارکے ضلع آچین میں ایک فضائی حملے میں شدت پسند تنظیم داعش کے8ارکان ہلاک ہوگئے،بدخشاں کے ضلع زیباک میں 6 طالبان جنگجو مارے گئے۔ہلمند کے ضلع خان چین میں فضائی حملے میں 5عسکریت پسند مارے گئے۔ ایک روز قبل طالبان نے قندوز کے ضلع قلع ذال پر قبضہ کرلیا تھا۔دوسری طرف اے ایف پی کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف افغانستان کے دورہ پر اتوار کو کابل پہنچ گئے۔ وہ وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کی دعوت پر افغانستان کا دورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔ دونوں ممالک کے مابین تعلقات اور اہم دوطرفہ اورعلاقائی امور پر گفتگو کی گئی۔ وہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی اوردیگر افغان عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔قندوز کے قریب شدید لڑائی جاری ہے۔ سینکڑوں افغان خاندان علاقے سے محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے ، نارویجن پناہ گزین کونسل کے مطابق جنگجوﺅں نے علاقہ مکین کو گھروں سے زبردستی نکال کر کھلے آسمان تلے سونے پر مجبور کردیا جبکہ گورنر قندھار کے میڈیا ایڈوائزر کو2 موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ گورنر ہمایوں عزیزی نے نے عبدالغفور فیروز پر حملے کی مذمت کی اور کہا افغانستان کے دشمن 16 برس سے بے گناہوں کا خون بہا رہے ہیں۔ کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ عبدالغفور مذہبی رہنما مصنف اور معروف مترجم تھے، مضافاتی علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔
افغانستان