ہر روز اک جلیانوالہ باغ

مکرمی! جنرل ڈائر نے تو ایک بار جلیانوالہ باغ میں قتل عام کیا تھا مگر بھارتی سینا نے مقبوضہ کشمیر کو ایک ایسے جلیانوالہ باغ کی شکل میں تبدیل کردیا ہے جہاں وہ روزانہ ایسا ہی قتل عام روز کررہی ہے اور ہم اتنے کمزور مسلمان ہیں کہ ان کے مظالم پہ صدائے احتجاج بھی بلند نہیں کرپارہے۔ ایک انگریز مزاح نگار ارک ٹوئن کا کہنا ہے کہ میرے بچپن میں میرے والدین اتنے غریب تھے کہ ان میں رکھوالی کیلئے کتا پالنے کی بھی سکت نہ تھی۔ رات کو جب کبھی کوئی کھٹکا ہوتا تو ہم خود ہی بھونک لیا کرتے تھے۔ مارک ٹوئن اور اس کا خاندان خوش قسمت تھے کہ ان میں بھونکنے کی سکت تو باقی تھی مگر افسوس ہم میں تو وہ بھی نہیں رہی۔ آج جگہ جگہ ہم کو گفتار کے بے شمار غازی نظر آئیں گے مگر کردار کا غازی کوئی نہ رہا۔
سرمنبر خوابوں کے محل تعمیر کرتے ہیں علاجِ غم نہیں کرتے فقط تقریر کرتے ہیں
(محسن امین تارڑ ایڈووکیٹ۔ گکھڑمنڈی)

ای پیپر دی نیشن