بھارت‘ افغانستان ردالفساد کی کامیابی پر پریشان‘ کشیدگی ردعمل ہے: ساجد میر

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ بھارت اور افغانستان آپریشن ردالفساد کی کامیابی پر پریشان ہیں، سرحدوں پر کشیدگی اسکا ردعمل ہے‘ کھلم کھلا جارحیت پر دشمن کو سخت جواب دینے کی ضرورت ہے، علماء ملکی سلامتی کے لئے انتہا پسندانہ رحجانات کی حوصلہ شکنی کریں‘ دینی اقدار کے تحفظ کے لئے ہر قسم کی قربانی دیں گے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز راوی روڈ پر علماء کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر ساجدمیر نے سوال اٹھایا کہ افغانستان کے چہیتے پاکستانی سیاستدان خاموش کیوں ہیں۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ کابل میں بڑھتے ہوئے بھارتی اثر و رسوخ کے باعث مغربی سرحد اب پہلے کی طرح محفوظ نہیں ہے اسے محفوظ بنانے کیلئے پاکستان کی سکیورٹی فورسز کو ہی موثر کردار ادا کرنا ہے اس کیلئے بہتر بارڈر مینجمنٹ اور موثر مانیٹرنگ کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی سلامتی سب سے زیادہ عزیز ہے ۔اقوام عالم اور عالمی اداروں کو پاکستان کی سلامتی کیخلاف جاری بھارتی اور افغان سازشوں سے مکمل آگاہ کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس سرحدیں بند کرکے سرحدوں پر باڑ لگا کر خندقیں کھود کر اور نئی چیک پوسٹیں اور حفاظتی چوکیاں بنا کر محفوظ سرحدی آمد و رفت کنٹرول کرنے کی سعی کے علاوہ کوئی چارہ کار باقی نہ رہا۔ افغان حکومت کی افغانستان کے سینتا لیس فیصد حصے پر کوئی عملداری نہیں۔ یہ علاقے افغان طالبان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے قبضے میں ہیں۔ افغانستان میں داعش نے اپنے تربیتی کیمپ قائم کئے ہوئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...