کراچی (سٹاف رپورٹر+ صباح نیوز) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے تمام منتخب نمائندوں پر زور دیا ہے کہ صوبائی اور ضلعی سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کے تحت شروع کی جانے والی سکیموں میں ذاتی دلچسپی لیں اور ان سکیموں پر صحیح طریقے سے عملدرآمد کرنے کے عمل کی نگرانی کریں تاکہ کام کی رفتار اور کام کے معیار کو یقینی بنایا جاسکے۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلی ہاؤس میں صوبائی اور ضلعی سالانہ ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لینے کے لئے اضلاع جیکب آباد، کشمور، کندھکوٹ، شکارپور، دادوکے 4 مختلف اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبا ئی وزراء اور دیگر شریک تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ضلع جیکب آباد کا سالانہ ترقیاتی پروگرام میں تھرو فار ورڈ 5 بلین روپے ہے۔ انہوں نے کہا میں 1 بلین روپے نئے سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ضلع جیکب آباد کو دے رہا ہوں تاکہ کھ ضروری سکیموں کو مکمل کیا جا سکے جسے ضلع کے منتخب نمائندوں نے سراہا۔ وزیراعلیٰ نے کہا صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کی 16 جاری سکیموں کو جون تک مکمل کرنے کے لئے 100 فیصد فنڈز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں کشمور میں گرلز کالج اور کرم پور میں کیڈٹ کالج جلد شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا شکارپور کو کبھی سندھ کا پیرس کہتے تھے اب اس شہر کا سب سے بڑا مسئلہ نکاسی آب ہے، مجھے یہ مسئلہ ہر صورت حل کرنا ہے، مجھے تجویز دیں یہ معاملہ کس طرح حل ہو سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا مجھے کام اچھا چاہئے اور میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کروں گا۔ صباح نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حسن سکوائر پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ مراد علی شاہ نے کہا پرامن شہریوں کے ساتھ ایسی وارداتوں کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، شہر میں خوف کی علامت دہشت گردوں کو چن چن کر ختم کیا جائے گا۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام اے ڈی پی پر جائزہ اجلاس کے دورہ مراد علی شاہ نے کہا جیکب آباد شہر بالاتر اور خوبصورت تب ہوسکتا ہے جب تجاوزات ختم کی جائیں۔ میں چاہتا ہوں جن منصوبوں پر 15 فیصد کام ہوا ہے ان کو روکا جائے اور باقی مکمل ہونے والے منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے۔