ایران نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایرانی سرزمین پر حملے کرنے والے جنگجوؤں کی پاکستان میں موجود پناہ گاہوں کے خلاف موثر کارروائی نہیں کی گئی تو ان پناہ گاہوں کو ایران سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے،جہاں بھی دہشت گرد موجود ہوں گے ایرانی فوجی وہاں حملہ کریں گے۔جرمن خبررساں ادارے ”ڈی ڈبلیو“ کے مطابق یہ بیان ایرانی فوج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ پاکستانی حکام دہشت گردوں کو گرفتار کرتے ہوئے ان کے ٹھکانے بند کرائیں گے۔ جنرل باقری نے دھمکی دی کہ اگر ایرانی سرزمین پر حملے کرنے والے جنگجوؤں کی پاکستان میں موجود پناہ گاہوں کے خلاف مؤثر کارروائی نہیں کی گئی تو ان پناہ گاہوں کو ایران سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے، اگر حملے جاری رہے تو دہشت گردوں کی ان پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا جائے گا اور انہیں تباہ کردیا جائے گا چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔انھوں نے کہاکہ جہاں بھی دہشتگرد موجود ہوں گے ایرانی فوجی وہاں حملہ کریں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پاک ایران سرحد کے قریب کارروائی کرتے ہوئے جنگجوؤں نے 10 ایرانی سرحدی محافظوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ تہران حکومت کا دعوی ہے کہ یہ حملہ جیش العدل نامی گروہ کے ارکان نے پاکستان سے کیا تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پچھلے ہفتے پاکستان کے دورے پر وزیراعظم نواز شریف پر زور دیا تھا کہ وہ سرحد پر سلامتی کے صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اضافی نفری تعینات کرائیں۔ خیال رہے کہ ایران کا صوبہ سیستان، بلوچستان منشیات سمگلروں کا اہم گڑھ سمجھا جاتا ہے جو طویل عرصے سے بدامنی کا شکار ہے۔