پلاسٹک مینوفیکچررز کی بجٹ پر تنقید‘ نان ٹیکس پیئرزفرینڈلی قرار

کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) نے وفاقی بجٹ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کے لیے فرینڈلی قرار دے دیا ہے۔ چیئرمین پی پی ایم اے ذکریا عثمان اور کنوینر ٹیکسیشن کمیٹی ظفر سعید نے بجٹ میں ٹیکس کی شرح میں اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے پلاسٹک سیکٹر کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمرشل امپورٹرز کو فکس ٹیکس ریجیم سے نکال کر کم ازکم ٹیکس ریجیم میں لانے کا فیصلہ دانشمندانہ نہیں ہے۔ انکم ٹیکس سیکشن 148 کی موجودہ شرح انتہائی زیادہ ہے کیونکہ ہمارا را میٹریل انتہائی زیادہ قیمت کی کموڈٹی ہے جس پر امپورٹ اسٹیج پر ہی سیکشن 148 کے تحت پہلے ہی ایک بڑی رقم ادا کر دی جاتی ہے۔ ذکریا عثمان نے وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور ایف بی آر حکام سے مطالبہ کیاکہ سیکشن 148 میں کم ازکم ٹیکس فارمولے کو فوری واپس لیا جائے کیونکہ اس پر پہلے ٹیکس بہت ہیں۔ کمرشل امپورٹ کو ایف ٹی آر میں ہی رہنے دیا جائے۔ چیئرمین پی پی ایم اے نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ حکومت ہول سیلرز اور ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے میں ناکام ہو چکی ہے۔ اس پر مزید دو سے تین فیصد ٹیکس اضافہ دیانتدار ٹیکس دہندگان کی حوصلہ شکنی کرے گا ۔

ای پیپر دی نیشن