زرداری نے نوازشریف سے متعلق بیان دے کر محسن کشی کی: خواجہ آصف

May 08, 2018

اسلام آباد( آن لائن + نوائے وقت رپورٹ)سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عدم برداشت کے خاتمے کے لئے ہمارے پاس آخری موقع ہے ذاتی مفادات کو چھو ڑکر آئندہ نسلوں کو پر امن ملک دینے کے لئے فیصلے کریں۔ آصف زرداری نے نواز شریف سے متعلق بیانات دے کر محسن کشی کی۔ فاروق ایچ نائیک نے میرا کیس لڑنے کی حامی بھری آصف زرداری کے کہنے پر انکار کر دیا۔ ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ بد قسمتی سے ہمارے ملک کے ہر ادوار سویلین ہو یا فوجی اپنے سیاسی مقاصد کے لئے ایسے مسائل کو ہوا دی جس سے وقتی طور پر حکمرانوں کو فائدہ پہنچا۔ خصوصاً 80ءکی دہائی میں مذہب کو شدت پسندی کے لئے استعمال کیا گیا۔ امریکا کے اتحادی بن کر چند بلین ڈالر ملے اس وقت سے فرقہ واریت کو توقیت ملی ۔ اس وقت کا جہاد میڈ ان یو ایس اے تھا۔ ملک کے تمام مسالک میں انتہا پسندی آ گئی ہے۔اپنا ایجنڈا سائیڈ پر رکھنے کا وقت ہے۔ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے ملک کو اس ڈگر پر ڈالیں جس پر قائداعظم لے کر جانا چاہیے تھا۔ ختم نبوت میرے ایمان کا حصہ ہے اس کے بغیر میں مسلمان نہیں ہوں۔ سیاسی افراد کی حالیہ دو ماہ کے اندر کی تقریروں موجود جن میں کہا گیا کہ گولی مار دو ۔ہم بیرونی طاقتوں سے اپنے ملک کا دفاع کر سکتے ہیں۔ ملک کو اندرونی انتہا پسندی کا سامنا ہے ۔ ملک کو بہتر کرنے کے لئے صرف حکمران اشرافیہ اور فوج کی ذمہ داری نہیں سب لوگوں کی ذمہ داری ہے۔ پرویز مشرف کے اقدامات کا خمیازہ قوم نے بھگتا آگے بھی بھگتی رہے گی۔ تمام سیاسی جماعتیں آئندہ الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ ہمارے پاس آخری موقع ہے ۔ آئندہ نسلوں کو پر امن ملک دینے کے لئے فیصلے کرنے چاہیئے۔ عدم برداشت ملک کو تباہ کر رہا ہے۔ میں حلفاً کہتا ہوں کہ آصف زرداری نے مختلف جگہوں پر نواز شریف کو کہا بی بی پیپلز پارٹی چھوڑ نہیں رہیں۔ اسمیں میری قبولیت صفر ہے میری مدد کریں یہ لوگ امین فہیم کے دگر اکٹھے ہو رہے ہیں۔ مجھے فارغ کر کے بیرون ملک بھیج دیں گے۔ مشرف نے جان چھڑ انے عدلیہ بحال کرانے میں ہماری دلچسپی تھی۔ انہوں نے ہمارے ساتھ زبان کی ان مسائل پر آصف زرداری نے ہمیں کہا کہ اعلان کر دیں ہمیں کوئی ایسا شخص قبول نہیں جس کے مشرف سے رابطے ہوں۔ آصف زرداری یوسف رضا گیلانی کو وزیراعظم بنانا چاہتے تھے۔ مخدوم امین فہیم کو پی پی کی حمایت حاصل تھی اور وہ ان کے راستے کی رکاوٹ تھے۔ آصف زرداری کی جانب سے پیغام موصول ہو رہے ہیں کہ مجھے ٹی وی پروگرام میں یہ باتیں نہیں کرنی چاہیے۔ زرداری سے ذاتی تعلقات رہے بلاول نے کہا کہ پارٹی ہمارے پاس ہونے پر خواجہ آصف کا ہمیشہ احسان مند رہتا۔ وہ ذاتی مفاد تحفظ کرتے ہیں پارٹی کا نہیں ۔ زرداری نے اینٹ سے اینٹ والا بیان نواز شریف کے کہنے پر نہیں دیا‘ وہ کسی کے کہنے پر اتنا بڑا بیان نہیں دے سکتے۔آج میرا سب سے بڑا اثاثہ پارٹی اور پارٹی قیادت سے میری وفاداری ہے جو میری پہچان ہے۔ وفاداری کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا۔ ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو سپورٹ کرتا ہوں۔ نوازشریف کا بیانیہ پارٹی کیلئے بالکل ٹھیک ہے‘ ان کا اپنا نکتہ نظر ہے، مقبول بیانیہ ہے۔ ووٹ کی عزت اور احترام ہر ممبر کو کرنا چاہیے۔
خواجہ آصف

مزیدخبریں