گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) گزشتہ روز وہاں پر مبےنہ طور پر گلے مےں پھندا ڈال کر خودکشی کر لی تھی، لڑکی کے ورثاءاسکی ڈےڈ باڈی لےکر گھر پہنچے جہاں مقامی قبرستان مےں دفن کرنے لگے اس دوران پو لےس پہنچ گئی، مشکوک حالات پا کر تدفےن روکنے کے بعد نعش کو پوسٹمارٹم کےلئے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کرکے جائے وقوعہ سے متعلق تھانہ صدر پولےس کو بھی آگاہ کر دےا، صدر پولےس کو لڑکی کے والد سلامت مسےح نے درخواست دےتے موقف اختےار کےا کہ وہ گزشتہ روز کرامت مسےح اور ذےشان کے ہمراہ اپنی بےٹی کو ملنے آصف گجر کے گھر گئے، جب مےن گےٹ پر پہنچے تو اندر سے کائنات کی چےخ و پکار کی آوازےں سنائی دےں، اندر جا کر دےکھا کہ آصف، کاشف، طارق، آصف کی بےوی اور اےک نامعلوم عورت کائنات پر تشدد کر رہے تھے، آصف اسکی بےوی نے اسکی بےٹی کی ٹانگےں پکڑی ہوئےں تھےں، کاشف، طارق اور نامعلوم عورت نے اسکے بازو پکڑ رکھے تھے اور اس کے گلے مےں رسی ڈالی ہوئی تھی، جس کو کاشف اور طارق کھےنچ رہے تھے، انہوں نے انکی منت سماجت کی مگر انہوں نے بےٹی کو مار دےا، جس پر تھانہ صدر پولےس نے تمام افراد کےخلاف قتل اور دےگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لےا، واضح رہے کہ کاشف اسماعےل چےئرمےن ہےلتھ کمےٹی پنجاب ہے۔ علاوہ ازےں ڈسٹرکٹ ہسپتال کے ڈےڈ ہاﺅس کے باہر اےس اےچ او صدر کے کہنے پر پولےس اہلکاروں نے رپورٹنگ کرنےوالے مقامی صحافےوں کو تشدد کا نشانہ بناےا تمام صحافتی تنظےموں نے پولےس گردی کےخلاف شدےد احتجاج کرتے اعلی پولےس حکام سے ذمہ داران ملازمےن کو فوری طور پر معطل اور ان کےخلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کےا۔ علاوہ ازیں صوبائی وزےر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو نے گوجرانوالہ میں سولہ سالہ گھریلو ملازمہ کائنات مسیح کی پراسرار ہلاکت پر نوٹس لیتے کوٹلی بارے خان میں کائنات ولد سلامت مسیح کے گھر پہنچ گئے، انہوں نے کائنات کے والدین سے تعزیت کی اور مکمل انصاف کی یقین دہانی کرائی ،صوبائی وزیر کو کائنات کے والد سلامت مسیح نے بتایا کہ ان کو شبہ ہے کہ موت کی وجہ تشدد ہے موقع پر موجود ایس ایچ او غلام نبی نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ کائنات کے والد کی مدعیت میں ایف آئی آر کا اندراج کیا جا چکا ہے ، تاہم پوسٹمارٹم رپورٹ کا انتظار ہے صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو نے کائنات مسیح کے والد کو یقین دلایا کہ وہ ذاتی طور پر تمام تر معاملے کی انکوائری کرائیں گے اور کسی بھی قسم کی سفارش یاطاقت وغیرہ کو کیس میں اثر انداز نہیں ہونے دیں گے۔ بعدازاں صوبائی وزیر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے کہا کہ بلا شبہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور اقتدار میں خواتین، بچوں اور بالخصوص اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔
ملازمہ