سری نگر (اے پی پی) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں لوگوں نے مسلسل دوسرے دن بھی مختلف علاقوں میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر شہید رہنما اور تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور قرآن خوانی اور دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی کے حراستی قتل کے خلاف مظاہروں کو روکنے کیلئے قابض بھارتی انتظامیہ کی طرف سے نافذ کرفیو جیسی پابندیوں کے باوجود لوگوں نے سرینگر، اونتی پورہ، بارہمولہ اور دیگر علاقوں میںسینئر حریت رہنما کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور قرآن خوانی اور دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا۔ غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام جموں وکشمیر تحریک مزاحمت، تحریک استقلال، جموں وکشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک جسٹس پارٹی اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے کیا تھا۔ غائبانہ نماز جنازہ کے شرکا نے بھارت کے خلاف اور آزادی اور پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ شہید رہنما کی غائبانہ نماز جنازہ اور دعائیہ مجالس کا سلسلہ جاری رکھیں۔ دریں اثناء بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی پولیس کی طرف سے حریت رہنمائوں کے گھروں پر چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی قابض انتظامیہ کی بوکھلاہٹ قرار دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیا ہے کہ بھارتی پولیس گزشتہ دو روز سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار، جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد، معاون جنرل سیکرٹری خواجہ فردوس احمد وانی کے گھروں پر مسلسل چھاپے مار رہی ہے جو بد ترین ریاستی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگی اور کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے ۔