نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارت مر رہا تھا اور مودی بانسری بجا رہا تھا۔ بھارت میں صحت بحران پر امریکی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا کی شدید لہر میں مودی کو کوئی پروا نہیں۔ عوام نے مودی حکومت کے ذاتی آرام و آسائش پر کڑی تنقید کی ہے اور بھارتی پارلیمنٹ کی مرمت و بحالی پر ناراض ہیں۔ مودی کے گھر کی تعمیر کا پونے دو ارب روپے کا منصوبہ جاری ہے۔ عوام نے غم و غصہ کیا اور سیاستدانوں کی تنقید بھی جاری ہے۔ شہریوں نے بھاتی پارلیمنٹ کی تعمیر رکوانے کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا۔ ایک ہفتے میں کرونا سے 16 لاکھ بھارتی متاثر ہوئے۔بھارت میں کرونا وائرس کے 4لاکھ 14 ہزار سے زیادہ نئے مریضوں کے بعد ملک میں مہلک کرونا متاثرین کی تعداد2 کروڑ 14 لاکھ 85 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔4 ہزار افراد مہلک وائرس سے دم توڑ گئے۔ فعال کیسز کی تعداد3653804 ہے۔ مثبت کیسز کی شرح19 فیصد ہے۔ اب تک ویکسین کی 15 کروڑ99 لاکھ سے زائد ڈوزز لگادی گئی ہیں۔کرونا کی دوسری لہر کے دوران بھارت میں جہاں عام افراد وبا سے غیر محفوظ ہیں، وہیں سیاسی، سماجی و شوبز شخصیات بھی بڑی تیزی سے اس کا شکار ہو رہی ہیں اور وہاں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 16 اداکار کرونا کے باعث چل بسے۔ نیپال میں کرونا وائرس سے بڑی تباہی کا خطرہ ہے‘ کرونا کیسز کی یومیہ شرح 47 فیصد ہو گئی۔
بھارت مر رہا تھا،مودی بانسری بجاتا رہا،امریکی ادارہ:مزید4ہزار اموات
May 08, 2021