نوجوان ضمیر قتل کیس،تھانہ گڑھی دوپٹہ پولیس حقائق چھپانے لگی 

May 08, 2022


مظفرآباد (نما ئندہ خصو صی)اورنیاں سراں کائی منجہ میں قتل ہونے والے نوجوان ضمیر کیس،تھانہ گڑھی دوپٹہ پولیس حقائق چھپانے لگی،کیس کو غلط رنگ دے کر ملزمان کو بچانے کی کوشش کرنے لگی،پولیس کی جانب سے زیر و پراگرس کی وجہ سے والد محمد ایوب کی آئی جی کے پاس دوہائی،اور گڑھی دوپٹہ پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار،محمد ایوب اپنی فریاد لے صحافیوں کے پاس پہنچ گیا۔محمد ایوب نے بتایا کہ اس کے بیٹے محمد ضمیر کو شبنم عرف شبو نے 6اپریل کو گھر سے بلایا اس کا ولد اس سے مل کر رشتہ کی بات پکی کرنا چاہتا ہے اس طرح جب مقتول اسے ملنے گیا تو شبنم کے بھائی اور ضمیر قریشی ،آفاق قریشی وگغیر نے مل کر قتل کردیا اور نعش باڑیاں کائی منجہ نالہ میں پھینک دی اور اس طرح 16تاریخ کی رات کواسماعیل نامی شخص نے نعش کو دیکھا اور کال کی کہ آپ کے بیٹے کی نعش باڑیاں نالہ میں پڑی ہوئی ہے اس طرح شبنم نے میرے بیٹے کو بلا کر قتل کروایا اور اس کی جیب میں موجود نقدی تقریبا2لاکھ سے زائد بٹوہ ،موبائل وغیر بھی چھین لیے لیکن پولیس نے ایف آئی آر میں نہ شبنم کا نام لکھا اور نہ ہی شامل تفتیش کیا اور واضح شہادت وثبوت ہونے کے باوجود دفعہ 302میں مقدمہ درج کرنے کی بجائے 322میں مقدمہ درج کردیا اس طرح میں نے آئی جی پولیس کو درخواست دی کہ گڑھی دوپٹہ تھانہ پر اعتماد نہ ہے اور متعلقہ تھانہ حقائق چھپا رہا ہے جس پر آئی جی نے ڈی آئی جی مظفرآباد ریجن اور ایس ایس پی مظفرآباد کو ہدایت کی کہ وہ مقدمہ کی از سرنو تحقیقات کے لیے جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنائیں لیکن ایس ایس پی مظفرآباد لیت ولعل سے کام لے رہا ہے میرے بیٹے کے قتل کو چھپایا جارہا ہے میری صدر ووزیراعظم آزادکشمیر،چیف جسٹس،جی او سی مری سے اپیل ہے کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے اگر مجھے انصاف نہ ملا تو میں اسلام آباد نیشنل پارلیمنٹ کے سامنے انصاف کے لیے مارچ کروں گا اور تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گا۔

مزیدخبریں