امریکی وزیر خارجہ کا  بلاول زرداری سے رابطہ

May 08, 2022


 امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے انہیں وزارت خارجہ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور باہمی مفاد پر مبنی وسیع البنیاد تعلقات کو مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ امن‘ ترقی اور سلامتی کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ دریں اثناء دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بات چیت میں پاکستان امریکہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا وژن انسانی ترقی‘ علاقائی روابط اور پرامن ہمسائیگی پر مرکوز ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کو اس ماہ کے آخر میں ورچوئل ہونے والی دوسری عالمی کووڈ سمٹ میں مدعو کیا۔ انہوں نے18 مئی 2022ء کو نیویارک میں منعقد ہونے والے گلوبل فوڈ سکیورٹی سے متعلق وزارتی اجلاس میں پاکستان کو شرکت کی دعوت بھی دی۔
ایک عرصہ کے بعد امریکی حکومت کی طرف سے پاکستان سے رابط قائم کرنے کی یہ کوشش خوش آئند ہے۔ سابقہ حکومت کے دور میں امریکی حکومت کا رویہ پاکستان کے ساتھ مخاصمانہ ہی رہا۔ دونوں ممالک کے درمیان روائیتی دوستی میں بال آ گیا اور باہمی تعلقات تحفظات کا شکار ہوگئے۔ تاہم اس میں زیادہ خرابی یا بدمزگی اس وقت پیدا ہوئی جب سابق وزیراعظم عمران خان نے جلسہ عام میں امریکہ پر اپنی حکومت کو تبدیل کرنے کی سازش کا الزام عائد کر دیا۔تاہم اب جبکہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتمادکی منظوری کے بعد حکومت تبدیل ہو چکی اور نئی کابینہ تشکیل دی جا چکی ہے۔ جس میں حکومت کی اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو وزیر خارجہ کے اہم منصب پر فائزکیا گیا ہے۔ حکومتی تبدیلی کو امریکی حکومت نے مثبت انداز میں لیا ہے اور امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے اپنے ہم منصب پاکستانی وزیر خارجہ سے رابطہ کرکے تعلقات کی ازسر نو تجدید کی کوشش کی ہے۔ جس سے یقینی طور پر برف پگھلے گی اور اس کے نتیجے میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک بھی حکومت کے لئے شرائط میں نرمی پیدا کر سکیں گے اور یوں حکومت کے لئے آسانیاں پیدا ہو سکیں گی۔ امریکی حکومت کی طرف سے کووڈ کانفرنس اورگلوبل فوڈ سکیورٹی سے متعلق وزارتی اجلاس میں پاکستان کو شرکت کی دعوت اس امر کا ثبوت ہے کہ امریکی انتظامیہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی خواہاں ہے۔ جس کا حکومت پاکستان کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔

مزیدخبریں