ٹریفک ہمارے ملک کا اہم ستون اور ایک سنجیدہ نوعیت کا دیرینہ مسئلہ بھی ہے جس طرح ملک کے بہت سے معاملات کو سلجھانے کیلئے کاوشیں ہوتی رہتی ہیں اسی طرح ٹریفک کے نظام کی بہتری کیلئے بھی حتی المقدور کوششیں ہوتی رہتی ہیں لیکن اہل دانش نے بہت سی گتھیاں اتنی سوچ سمجھ کے الجھائی ہوئی ہیں کہ انہیں سلجھانے میں بڑے بڑوں کو بھی پسینہ آ جاتا ہے یوں بھی ہمارے ملک میں میرٹ کی پابندی نہ کرنے پروٹوکول کلچر کی حوصلہ افزائی کرنے اور سفارش کو قبول اور تسلیم کرنے کی روش نے ہمارے سیاسی معاشی اقتصادی معاشرتی اور حکومتی نظام کی چولیں ہلاکر رکھ دی ہیں۔ جب سے نئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالا ہے انہوں نے اپنے متعلقہ محکموں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے ٹیم ورک کی منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ اہل کاروں کی محکمانہ ترقیوں اور ان کی پذیرائی کا بھی سلسلہ شروع کیا ہے جس کی وجہ سے ان اداروں کے اہل کاروں میں امید کی ایک نئی کرن اور خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی ہے۔ گذشتہ دنوں ٹریفک کوارڈی نیشن کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے ایسے ہی خوشگوار لمحات اور اہل کاروں کے چہروں پر بھرپور خوشی کی لہر کو ہم نے بھی اپنی آنکھوں سے دیکھا، اس خصوصی تقریب میں شرکت کی دعوت ملتان ٹریفک کے سپہ سالار چیف ٹریفک آفیسر را ؤ محمد نعیم شاہد نے ہمیں دی تھی جنہوں نے ملتان میں ٹریفک کے نظام میں ایک عرصے کے بعد ہلچل مچا رکھی ہے اور ملازمین کا مورال بلند کرنے اور ان کی کاوشوں کو تسلیم کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔
اس موقع پر بابائے ٹریفک چوہدری محمد شریف ظفر نے جو خود ایک اچھے ادیب اور لکھاری بھی ہیں نے ٹریفک وارڈن کی دلجوئی کیلئے جو تقریر دل پذیر کی اس کی بازگشت بھی ابھی تک سنائی دے رہی ہے۔ دراصل ملتان کی ٹریفک میں وارڈن کا جدید نظام متعارف کرانے کا سہرا بھی چوہدری محمد شریف ظفر کو جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ اپنے ٹریفک وارڈن کے دلوں میں بستے ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر بجا کہا کہ ٹریفک وارڈن سے ان کا خون کا نہیں بلکہ جنون کا رشتہ ہے اور یہ رشتہ ہمیشہ مضبوط ثابت ہوتا ہے۔ ملتان کے ریجنل پولیس آفیسر کیپٹن (ر) محمد سہیل چوہدری نے مہمان خصوصی اور سی پی او منصور الحق رانا نے مہمان اعزاز کی حیثیت سے اس تقریب پذیرائی میں شرکت کی۔ یہ تقریب دراصل ٹریفک وارڈن سسٹم کے 16 سال مکمل ہونے اورملتان کے 29 سینئر ٹریفک وارڈنز کی ترقی پر ان کو بیج لگانے کیلئے منعقد کی گئی تھی۔چیف ٹریفک آفیسر را ؤنعیم شاہد نے تقریب میں خوبصورت نعت کے نذرانے کے ساتھ ساتھ ٹریفک کے نظام کو مزید بہتر بنانے، شہر کی ناجائز تجاوزات کے خاتمے اور سوشل میڈیا کے ذریعے ٹریفک سے آگاہی کے لیے کی جانے والی کوششوں کا بھی تذکرہ کیا۔ ان کی دلچسپی سے ملتان کے تعلیمی اداروں اور تاجروں کے ساتھ باہمی مشاورت کے ذریعے ٹریفک کے مسائل پر قابو پانے کی کوششیں بھی لائق تحسین ہیں۔
اگرچہ ہماری قوم اور خاص کر نسل نو ٹریفک کے اشاروں سے زیادہ چشم و ابرو کے اشارے سمجھنے کو زیادہ ترجیح دیتی ہے تاہم ٹریفک کے اشاروں کو سمجھنا بھی بہت ضروری ہے تاکہ سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں نظر آئے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان انور کی خصوصی ہدایت پر اب پیر لیس ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا بھی خوش آئند ہے۔ ڈرائیونگ لائسنس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو مزید دور کرنے کی ضرورت ہے۔ ون ونڈو آپریشن کے ذریعے بروقت لائسنس کے اجرا کے لیے ٹکٹوں کی بروقت اور ایک ہی جگہ فراہمی بھی ضروری ہے۔ یہ حیرت انگیز انکشاف بھی ہوا ہے کہ ملک کی آبادی کا بیشتر حصہ ڈرائیونگ لائسنسوں کے بغیر سڑکوں پر دندناتا پھرتا ہے شاید یہی وجہ ہے کہ آئے روز ٹریفک کے حادثات بڑھتے جا رہے ہیں اور ٹریفک پولیس کو دھڑا دھڑ چالان کر کے محکمے کا ریونیو بڑھانا پڑتا ہے۔
عوام میں ٹریفک سینس کا ہونا اور ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا بھی محکمے عوام اوروقت کی اہم ضرورت ہے۔ ٹریفک وارڈن کی اس ہونیوالی تقریب پذیرائی میں محکمانہ ترقی پانے والے سینئر وارڈن کی خوشی بھی دیدنی تھی۔ راقم سمیت ٹریفک کوارڈی نیشن کمیٹی کے اراکین نے پرموشن پانے والوں کو بیج بھی لگائے اس عزت افزائی کیلئے بھی چیف ٹریفک آفیسر را ؤ محمد نعیم شاہد شکریے کے مستحق ہیں۔
امید کی جا سکتی ہے کہ آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان انور کے ویڑن کے مطابق نہ صرف ہمارے پولیس کے محکمے کا کلچر بھی تبدیل ہوتا دکھائی دے گا بلکہ پولیس کے اہم شعبے ٹریفک پولیس کا نظام بھی پہلے سے زیادہ بہتر شفاف اور فعال ہو گا۔ ہماری عوام کو بھی سڑکوں پر حالت جنگ کا نقشہ پیش کرنے کی بجائے ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرنا چاہیے۔ ٹریفک حادثات میں لڑائی جھگڑے کی بجائے اخلاقی اقدار کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔ تیز رفتاری اوور ٹیکنگ مقابلہ بازی اور مسابقت کے جذبے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ ڈرائیونگ کی ذرا سی غلطی کی سزا اسی وقت مل جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے حادثات کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں اور کئی خاندان تباہ ہو جاتے ہیں۔
ٹریفک کے جدید لائسنس کے نظام سے شہری بھی فائدہ اٹھائیں تاکہ محکمے کا ریونیو بھی بڑھے اور محکمے کے مسائل بھی حل ہو سکیں جس کے نتیجے میں عوام کو بھی بے جا جرمانوں پکڑ دھکڑ اور چالانوں سے نجات مل سکے گی۔ ریجنل پولیس آفیسر محمد سہیل چوہدری ملازمین کیلئے دردِ دل رکھتے ہیں اس لیے انہوں نے سزا ؤں کے خلاف اپیلوں کیلئے اپیل کا ٹائم گزرنے کی بھی رعایت دے دی ہے اور اہلکاروں کی پذیرائی کیلئے زیادہ سے زیادہ مراعات اور ترقیوں کی نوید دی ہے۔ ملتان ٹریفک کے سپہ سالار را ؤ نعیم شاہد نے سوشل میڈیا، پی ٹی وی اور ریڈیو کی وساطت سے ٹریفک کے نظام کو بہتر سے بہترین بنانے کے جو اقدامات کئے ہیں یقینا وہ جلد ثمر بار ہوں گے اور ٹریفک کے نظام میں ہونے والی تبدیلی بھی واضح طور پر نظر آ ئے گی۔